جس کی آمدنی پر اطمینان نہ ہو اور شبہ قوی ہو تو کیا کرنا چاہیے؟
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اگر کسی شخص(کی آمدنی) پر اطمینان نہ ہو تو یا تو اس کی دعوت ہی منظور نہ کرے ، لطیف پیرایہ سے (کسی بہانہ سے) عذر کردے، لیکن یہ نہ کہے کہ آپ کی آمدنی حرام ہے اس لیے دعوت قبول نہیں کرسکتا کیونکہ اس عنوان سے اس کی دل شکنی ہوگی (اور فتنہ ہوگا)۔اگر داعی (دعوت دینے والے) کی آمدنی کے حرام ہونے کا شبہ قوی ہو تو بہترین صورت یہ ہے کہ مجمع کے سامنے تو بلا شرط قبول کرلے ، پھر تنہائی میں لے جاکر ان سے کہہ دے کہ ذرا کھانے میں اس کی رعایت رکھی جائے کہ تمام سامان (انتظام) تنخواہ کی(یعنی حلال کی ) رقم سے کیا جائے۔ (صفحہ ۳۶۷،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

