جس کو ناجائز فعل سے اطمینان ہو اس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ (عورتوں کی طرف دیکھنے ، بات کرنے کی) ممانعت اس لئے ہے کہ کہیں ناجائز فعل نہ ہوجائے اور مجھ کو اطمینان ہے کہ مجھ سے کوئی ناجائز فعل نہ ہوگا ، تو پس ایسی حالت میں کلام کرنا درست ہونا چاہئے ، تو یہ بھی ہرگز جائز نہیں ہوسکتا اور یہ خیال بالکل غلط ہے کیونکہ اس میں رفتہ رفتہ عشق و محبت بڑھ جائے گا ، پھر اپنی طبیعت قابو میں نہ رہے گی اور بوسہ و کنار وغیرہ بھی سرزد ہوجائے گا جو کہ حرام ہے۔ لہٰذا ہم لوگوں کو چاہئے کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے منع کردیا ہے اس کے پاس ہرگز نہ پھٹکیں ورنہ خطرہ سے خالی نہیں ہے۔(احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۱۰۸)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

