جس کا باپ تو ہے، وہ یتیم ہی ہے
منصور نے زیاد بن عبداللہ کو لکھا کہ وہ خزانے کا تمام مال بیواؤں، نابیناؤں اور یتیموں میں تقسیم کردے۔۔۔۔ یہ تقسیم شروع ہوئی تو ایک غافل شخص جس کا نام ابو زیاد المنہمی تھا اس نے آکر کہا کہ اللہ تیرا بھلا کرے۔۔۔۔ میرا نام قواعد میں لکھ دیں تو زیاد نے کہا اللہ تجھے معاف کردے قواعد تو ان عورتوں کو کہتے ہیں جو خاوندوں سے الگ گھروں میں بیٹھی ہوئی ہوتی ہیں۔۔۔۔ تو اس آدمی نے کہا پھر میرا نام نابیناؤں میں لکھ دیں۔۔۔۔ زیاد نے حکم دیا کہ اس کا نام نابیناؤں میں لکھ دو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں دل کے اندھوں کو بھی نابینا کہا ہے۔۔۔۔(لطائف وظرائف)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

