جدید فراڈ سے ہوشیار رہیں ۔۔۔! (209)۔
آج کا یہ مضمون بہت اہم ہے اور آج کل جو چوری کی وارداتیں ہورہی ہیں اُن میں طرح طرح کے طریقے شامل ہیں ۔ سب سے عام طریقہ جو سب سے آسان بھی ہے وہ یہی ہے کہ سوشل میڈیا پر کسی کی پروفائل کی کاپی کرکے دوسری پروفائل بنا لی جائے اور پھر اُس نقلی پروفائل سے اصلی دوستوں کو جھوٹ بول کر لوٹ لیا جائے ۔
حال ہی میں ایک دوست کے چچازادبھائی جرمنی شفٹ ہوئے ۔ شفٹنگ کے تقریباً تین چار ماہ کے بعد اُنکے فیس بوک سے میرے دوست کو میسج موصول ہوا۔ جس میں لکھا ہوا تھا کہ بھائی میں کچھ پیسے پاکستان بھجوانا چاہ رہا ہوں تقریباً دس لاکھ روپیہ ۔ اور یہ پیسے امانتاً میں آپکو بھیج رہا ہوں ۔ آپ میرے گھر میں کسی کو نہ بتائیے گا ۔ یہ فیس بوک کی آئی ڈی سے میسج موصول ہورہے ہیں اور جرمنی شفٹ ہونے والے چچازاد کی تصویر بھی لگی ہوئی ہے اور بالکل اُسی طرح کی پروفائل ہے ۔
میرے دوست نے حامی بھر لی کہ بھائی کی امداد کرلیتے ہیں۔ اِنہوں نے پوری رازداری کے ساتھ اُسکے معاملے کو آگے بڑھایا اور وہ بندہ مسلسل باتیں کرکے اِنکو الجھا رہا تھا مثلاً میری فیملی میں سے کسی کو نہ بتانا، میں نے تم پر اعتماد کیا ہے ، یہ پیسے تمہارے پاس محفوظ رہیں گے ۔ اس طرح کرتے کرتے تیسرے دن میرے دوست کو کراچی بینک سے کال آئی کہ بھائی آپکے دس لاکھ روپیہ ٹرانسفر ہوچکے ہیں اور اُنکو کلئیر کروانے کے لئے پچاس ہزار روپیہ آپ نے ادا کرنے ہیں تاکہ وہ کسٹم کلئیر ہوں اور آپکے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوسکیں (کچھ اس طرح کی ملتی جلتی بات کرکے اُنہوں نے پچاس ہزار روپیہ کا مطالبہ کیا)۔ دوست نے فوراً فیس بوک پر میسج کیا ۔ اب وہ پروفائل فیک ہی تھی اُس نے کہہ دیا کہ ہاں بھائی اتنے پیسے آپ جمع کروادو ۔ وہ پھر کٹوتی کرلیں گے ۔ یہ تھوڑے سے مسائل ہیں لیکن آپ بے فکر رہو کہ جتنے بھی پیسے لگیں گے وہ بعد میں کٹوتی کرلینا ۔
انہوں نے بھیج دئیے ۔ پچاس ہزار بھیجنے کے بعد دوسرے دن پھر میسج آیا کہ کچھ مسئلہ کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ روپیہ مزید دینا پڑے گا ۔ بہر صورت اس طرح کرتے کرتے دو لاکھ روپیہ انہوں نے جمع کروادیا اور پھر وہ فیس بک کی آئی ڈی بھی غائب، بندہ بھی غائب اور جن جن حضرات کے اکاؤنٹ نمبر پر پیسے بھیجے تھے ۔ وہ اندرون سندھ کے ایسے لوگ تھے جن کو جاز کیش کا پتہ ہی نہیں تھا ۔ اُنکے نمبر پر فیک جاز کیش بنوایا ہوا تھا ۔ مثلاً ایک نمبر پر کال کی جس پر جاز کیش کروائے تھے تو وہ ایک ضعیف بوڑھی خاتون نے فون اٹھایا ۔ جس سے بولا بھی نہیں جارہا تھا اور پتہ چل رہا تھا کہ اس بیچاری کا آئی ڈی کارڈ کسی نے استعمال کرکے جاز کیش بنا لیا ہوگا ۔ تو اُسکو بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں تھا ۔
تو یہ اس طرح کے فراڈ بہت زیادہ ہورہے ہیں۔
تین باتیں یاد رکھیں ! آپکی معلومات آج کل بہت زیادہ آسانی سے حاصل کرلی جاتی ہے تو کوئی بھی آپکو فون پر شناختی کارڈ نمبر، گھر کا ایڈریس یا جاب کی تفصیل بتائے تو آپ نے مرعوب نہیں ہونا اور گھبرانا نہیں ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ جب بھی کوئی آپکو غلط طریقے سے کال کرے گا خواہ وہ آپکا والد بن رہا ہو، چچا بن رہا ہو یا کوئی بھی رشتہ دار بن رہا ہو تو آپ نے فوراً اُس رشتہ دار سے ذاتی طور پر ملنا ہے یا اُسکے ملنے والوں سے رابطہ کرنا ہے ۔ کیونکہ یہ فراڈ لوگ اکثر یہ کہہ کر اگلے کو خاموش کردیتے ہیں کہ بھائی یہ بڑا راز والا معاملہ ہے پلیز میرے گھر میں سے کسی کو نہ بتانا تو یہیں پر آپ پھنس جاتے ہیں اور سمجھ لیتے ہیں کہ شاید میرے چچا جان کو خاص مدد کی ضرورت ہے تو میں انکا پردہ رکھوں گا ۔ تو یہ غلط سوچ ہے ۔
تیسرے نمبر پر یہ یاد رکھیں کہ ایسے لوگوں کی کال آنے پر وہ چاہے چیخیں مار مار کررورہے ہوں اور مددمانگ رہے ہوں تو آپ نے دعاؤں کے علاوہ کوئی چیز ٹرانسفر نہیں کرنی۔ پیسے تو بالکل نہیں بھیجنے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

