تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا
حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔
۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ تقلید عین اجتہاد میں نہیں کی جاتی بلکہ اس سے پیدا شدہ مسائل میں کی جاتی ہے اور وہ مسائل آج بھی موجود ہیں اور رہیں گے اس لئے تقلید پرکوئی دور بھی اختتام و انقضاء کا نہیں آ سکتا۔
خلاصہ یہ ہے کہ جنس اجتہاد و تقلید میں سے کسی کو نہیں کہا جا سکتا وہ کس وقت دنیا سے منقطع ہوئے ہیں اس لئے آج بھی وہ دونوں اپنی اسی نوعیت کے ساتھ جس کی تفصیل ابھی عرض کی گئی دنیا میں موجود ہیں کہ دین کی جامعیت تو ان دونوں چیزوں کو مقتضی ہے۔
جب کہ یہ دونوں شرعی چیزیں ہیں اور دین کا اکمال و اتمام ان دونوں کے درجہ اعتدال کو مقتضی ہے کہ ان دونوں کو ٹکرا کر ختم نہ کیاجائے بلکہ درمیانی نقطہ پر لا کر دونوں کو قائم رکھا جائے۔‘‘۔
(ماخوذ از خطبات حکیم الاسلام)
