تعلیمِ دین کی اجرت لینے کے باوجود کس کو اجر مل سکتا ہے

تعلیمِ دین کی اجرت لینے کے باوجود کس کو اجر مل سکتا ہے

ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ

ایک صاحب نے دریافت کیا کہ تعلیمِ دین پر اجرت لینے سے اجر ملتا ہے یا نہیں؟ اور جیسے تعلیم پر اجرت لینے کو جائز کہا جاتا ہے، اس طرح قرآن سنانے پر اجرت لینے کو جائز کہنے میں کیا قباحت ہے؟ فرمایا کہ تعلیم پر اجرت لینے سے اجر نہیں ملتا، مگر تعلیم پر جو مشاہرہ ملتا ہے اس کو اجرت کیوں قرار دیا جائے بلکہ نفقہ ہے دین کی خدمت پر ، جو کہ مسلمانوں پر واجب ہے، یعنی یہ شخص مسلمانوں کی خدمتِ دینی کر رہا ہے، ان کے ذمہ ہے کہ وہ اس کے نفقہ کے کفیل ہوں اور یہ ان کے ذمہ واجب ہے، جب نفقہ ہو تو اجرت نہیں ہوئی۔ البتہ تعینِ مقدار میں شبہ ہوگا کیونکہ نفقہ میں تعین نہیں ہوتا بلکہ جس قدر اس کے اخراجات کو کافی ہو وہ دینا چاہیے، تو بات یہ ہے کہ یہ تعین رفعِ نزاع کے لیے ہے۔

اور نفقہ کی صورت لینے میں اس کو تعلیم پر اجر بھی ملے گا ، جب کہ نیت اس کی اللہ کے لیے فیض پہنچانا ہے، اور نفقہ ضروریہ لیتا ہو۔ اور اس کا معیار یہ ہے کہ اگر اس کا گزارہ اس طریقہ سے ہوتا ہے اور کہیں سے زیادہ کی ملازمت آجائے اور وہ چلا جائے تو معلوم ہوگا کہ زر کا طالب ہے، اور اگر نہ جائے تو معلوم ہوگا کہ دین کا خادم ہے۔ ہاں اگر تنگی سے گزر ہوتا ہو اور

چلا جائے تو مذموم نہیں باقی مُردوں کے ایصالِ ثواب کے لیے جو قرآن پڑھتے ہیں اس قرآن پڑھنے کا قیاس تعلیم پر ٹھیک نہیں کیونکہ تعلیم میں دین کی ضرورت ہے۔ اگر تعلیم چھوڑ دی جائے تو دین کو ضرر پہنچے کہ ایک مدت کے بعد قرآن ضائع ہوجائے اس لیے بوجہ ضرورت کے امام صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب کو ترک کیا گیا بخلاف ایصالِ ثواب کے کہ دین میں اس کی کمی مضر نہیں۔

نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

جس پر تم نے احسان کیا ہے اس کے بھی شر سے بچو

جس پر تم نے احسان کیا ہے اس کے بھی شر سے بچو ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ کثرتِ اختلاط سے باہم دوستی ہوجاتی ہے جس میں بعض دفعہ اپنے راز دوسرے پر ظاہر ہوجاتے ہیں۔ پھر یہ دوست اپنے دوسرے دوستوں پر ان...

read more

دوستی و دشمنی میں اعتدال کا حکم

دوستی و دشمنی میں اعتدال کا حکم ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ اتحاد و اتفاق میں اس کی ضرورت ہے کہ اتنا اختلاط بھی نہ ہو کہ اپنے خاص اسرار (راز کی باتیں) دوسروں سے ظاہر کر دے کیونکہ ممکن ہے کہ کسی وقت...

read more

مخلوق کو دیکھ کر عمل نہ کرنا بھی ریاء ہے

مخلوق کو دیکھ کر عمل نہ کرنا بھی ریاء ہے ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ جیسے مخلوق کو دکھانے کے لئے عمل کرنا ریاء ہے، اسی طرح ان کے دیکھنے کی وجہ سے...

read more