تعدد ازواج کی ایک مصلحت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ تعدد ازواج کے روکنے سے بعض اوقات نکاح کی غرض یعنی نسلِ انسانی کا بقاء
حاصل نہیں ہوسکتی ۔ مثلاً اگر عورت بانجھ ہے اور اس کا بانجھ پن ناقابلِ علاج ہو تو تعدد ازواج کی ممانعت کی صورت میں قطع نسل لازم آئے گا۔ یہ بیماری عورتوں میں بہت زیادہ پائی جاتی ہے اور تعدد ازواج کے سوا کوئی راہ نہیں جس سے یہ کمی پوری ہو سکے ۔ بقاء نسل کا ذریعہ صرف یہی ہے کہ ایسی صورتوں میں مرد کو نکاحِ ثانی کی اجازت دی جائے ۔ اگر عورت کو کوئی ایسی بیماری لاحق ہو جائے جو اس کو ہمیشہ کے لیے یا بڑے بڑے وقفوں کے لیے اس قابل نہ رہنے دے کہ خاوند اس سے (خصوصی) تعلقات قائم کر سکے تو کوئی وجہ نہیں کہ مرد نکاح کی اصل غرض کو دوسرے نکاح سے نہ پورا کرے۔(صفحہ ۳۷۲،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

