تعددِ ازواج کی ضرورت
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
عورت ہر وقت اس قابل نہیں ہوتی کہ خاوند اس سے ہم بستر ہو سکے کیونکہ اول تو لازمی طور پر ایک مہینہ میں کچھ دن ایسے آتے ہیں یعنی ایامِ حیض جن سے مرد کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دوسرے ایامِ حمل عورت کے لیے ایسے ہوتے ہیں ، خصوصاً اس کے پچھلے مہینے جن میں عورت کو اپنے اور اپنے جنین(بچہ) کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ وہ مرد کی صحبت سے پرہیز کرے اور یہ صورت کئی ماہ تک رہتی ہے ۔ پھر جب وضعِ حمل ہوتا ہے تو پھر بھی کچھ مدت تک عورت کو مرد کی صحبت سے پرہیز کرنا لازمی ہے ۔ اب ان اوقات میں عورت کے لیے تو یہ قدرتی موانع واقع ہوجاتے ہیں مگر خاوند کے لیے کوئی امر مانع نہیں ہوتا تو اب اگر کسی مرد کو شہوت کا غلبہ ان اوقات میں ہو تو سوائے تعدد (دوسری بیویوں) کے اس کا کیا علاج ہے؟ اگر ان اوقات میں یا اس قسم کے دوسرے وقفات میں دوسری عورت سے نکاح کی اجازت نہ دی جائے تو پھر اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے وہ ضرور ناجائز ذرائع استعمال کریں گے۔(صفحہ ۳۷۳،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

