.تبلیغی جماعت کی بھی ایک ہیلپ لائن ہونی چاہئے! (124)
ہماری قریبی مسجد میں امام صاحب نماز عصر کے بعدیومیہ چند منٹ کی گفتگو کرکے لوگوں کو یاددھانی کرواتے ہیں،کچھ اہم مسائل کی طرف یا پھر کچھ اہم چیزوں کی طرف ۔ روزمرہ کی یہ مختصر گفتگو بہت ہی مفید ہوتی ہے۔ مگر آج عصر کی نماز سے فارغ ہوا تو تبلیغی جماعت کے امیر صاحب کھڑے ہوکر اعلان کرنے لگے کہ نماز کے بعد بیان ہوگا۔
یہ اعلان کرتے ہی وہ بیٹھ گئے اور امام صاحب نے حسب معمول بات شروع کی۔ لیکن امیر صاحب نے بیٹھتے ہی اشارے کرنا شروع کردئیے شاید وہ بیان کے لئے کسی ساتھی کو اشارہ کررہے تھے مگر وہ دیکھ نہیں رہاتھا۔ اس سے جو بدمزگی پیدا ہوئی تو امام صاحب نے اپنی بات روک کر اُن سے پوچھا کہ کیا آپ لوگ کوئی بات کرنا چاہ رہے ہیں تو کرلیں پھر میں اپنی گفتگو جاری کروں؟
تو وہ امیر صاحب خاموش ہوگئے اور جیسے ہی امام صاحب نے گفتگو شروع کی تو وہ دوبارہ اشاروں میں مصروف ہوگئےجس پر امام صاحب کو سخت پریشانی ہوئی اور اُنہوں نے اپنا بیان چھوڑ دیا اور یہ کہہ کر مسجد سے رخصت ہوگئے کہ اگر آپ لوگوں کو دین کی بات کی قدر ہی نہیں ہے تو میں پھر کیوں زبردستی آپکو سناؤں۔
یہ سننے کے بعد امیر صاحب نے ماتھے پر شکن لائے بغیر خوشی خوشی کھڑے ہوکر اپنا بیان شروع کردیا۔ اب لوگ بھی حیران ہیں مگر امیر صاحب بالکل بے فکری میں اپنا بیان شروع کرچکے ہیںکہ گویااُنکو شاندار موقع مل گیا۔
میں بھی حاضرین میں بیٹھا ہوا تھا۔ دل میں شدید داعیہ پیدا ہوا کہ امیر صاحب کو بھی ٹوک دوںاور اُن سے پوچھوں کہ امام صاحب جو دین کی بات کررہے تھے اُنکو تو بولنے نہیں دیا اور اب خود کس منہ سے کھڑے ہوگئے ہو؟
مگر پھر اللہ کے گھر کی حیا آگئی اور میںخاموشی سے اٹھ کرواپس آگیا۔
لیکن یہ ایک سوالیہ نشان ہے تبلیغی جماعت کے کام کرنے والوں کے لئے۔ اس بات کا اقرار بھی ضروری ہے کہ لاکھوں کروڑوں لوگوں کی ہدایت کا سبب بننے والی یہ جماعت عالمی سطح پر بہت بڑا، مثالی اور شاندار کام کررہی ہے۔لیکنجہاں کہیں کوئی جماعت جاتی ہے تو وہ پورے مرکز اور پوری جماعت کی نمائندہ ہوتی ہے۔ اگر ان لوگوں کو اصلاح و تربیت اور اصولی باتیں سکھائے بغیر بھیج دیا جائے تو یہ جماعت صرف سیر سپاٹہ کرکے واپس آئے گی اور لوگوں کو مزید متنفر کرکے آئے گی۔
اس پر غور وخوض ہونا چاہئے۔ اور اسکا بہترین فوری حل میرے خیال میں یہ ہے کہ تبلیغی جماعت والوں کو ہر شہر کا یا پھر مرکزی شہر کا ایک فون نمبر مشہور کردینا چاہئے کہ جس کسی شخص کو اپنے علاقے میں موجود کسی تبلیغی جماعت سے کوئی شکایت ہو تو وہ رابطہ کرکے اطلاع کردے۔ اس شعبہ کو مؤثر بنایا جائے اگرچہ اس کام کےلئے سینکڑوں آدمیوں کی ضرورت ہوگی مگر کروڑوں افراد پر مشتمل اس جماعت کے لئے ان شاء اللہ العزیز کچھ مشکل نہیںہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی اصلاح کی فکر نصیب فرمائیں۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

