بے جا گفتگو کرنا بے وقوفی ہے
عقلمندوں کی ایک جماعت نوشیروان کے دربار میں کسی مصلحت ملکی میں گفتگو کر ہی تھی اور بزرچمہرجوان کا سردار تھا خاموش تھا۔۔۔۔۔ عقلمندوں نے اس سے پوچھا اس بحث میں ہمارے ساتھ کیوں شریک نہیں ہوتے۔۔۔۔۔ اس نے کہا۔۔۔۔۔ وزیر طبیبوں کے مانند ہوتے ہیں اور طبیب دوا نہیں دیتا مگر بیمار کو ‘ پس جب میں دیکھتا ہوں کہ تمہاری رائے درست ہے تو میرا اس میں گفتگو کرنا عقلمندی نہیں ہے۔۔۔۔۔
جب کام میری زیادتی کے بغیر نکل جاتا ہے
تو مجھ کو اس میں گفتگو نہیں کرنا چاہئے
اور اگر میں دیکھوں کہ نابینا ہے اور سامنے کنواں ہے
(ایسی صورت میں) اگر میں خاموش بیٹھوں تو گناہ ہے
(گلستان سعدی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

