بیوی کے ساتھ دوستانہ محبت کا معاملہ کرنا چاہیے

بیوی کے ساتھ دوستانہ محبت کا معاملہ کرنا چاہیے (ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ العالی)۔

۔21 رمضان 1445ھ کی تربیتی مجلس میں ارشاد فرمایا کہ بیوی پر غصہ نہ کریں بلکہ حلم اور بردباری سے کام لیا کریں، یہ نہ ہو کہ الرجال قوامون علی النساء کی وجہ سے ڈانٹ ڈپٹ کرتے رہو بلکہ وجعل بینکم مودة ورحمة یعنی دوستانہ محبت کا معاملہ کرو۔دیکھیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وانا خیرکم لاھلی ۔ اتنی بڑی بڑی ذمہ داریوں کے باوجود اپنی ذات کے لئے کبھی اپنی ازواج مطہرات پر غصہ نہیں فرمایا، بلکہ سید الکائنات ہونے کے باوجود گھر کے کاموں میں ان کی مدد فرماتے، بکری کا دودھ نکالتے، کپڑوں میں پیوند خود لگاتے۔ حضرت نے ہنستے ہوئے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بڑی آسانی سے فرما سکتے تھے کہ میرے تو باہر بے شمار کام ہیں، میں وہ بھی کروں اور گھر کے کاموں میں بھی تمہاری مدد کروں۔ تم سے گھر کا کام نہیں ہوسکتا، گھر کا کام جانو اور تم جانو، لاؤ کھانا لاؤ، کپڑے لاؤ۔ بلکہ صبح جب مسجد سے تشریف لاتے تو پوچھتے کہ کھانے کو کچھ ہے، اگر کچھ ہوتا تناول فرماتے اور اگر جواب ملتا کہ نہیں تو کہتے کہ اچھا بس میرا روزہ ہے۔ کبھی یہ نہ فرماتے کہ کھانا کیوں نہیں ہے؟ کدھر گیا کھانا؟ میں جو تمہیں سال بھر کا نفقہ ایک ساتھ دیتا ہوں پھر کیوں کھانا نہیں پکا۔تو بھائی اگر کبھی گھر میں کھانا نہ پکا ہو تو بیوی کو مت ڈانٹو کہ کھانا کیوں نہیں؟ کپڑے کیوں تیار نہیں، نمک کیوں زیادہ ہے وغیرہ وغیرہ۔ حلم سے کام لیا کرو۔ دعا ہے اللھم اعنی اور بعض روایت میں اغننی ہے اللہم اغننی بالعلم وزيني بالحلم. علم میں زینت پیدا ہوتی ہے حلم سے برداشت سے۔ بس اس کو پلے باندھو ۔

یہ ملفوظات حضرت ڈاکٹر فیصل صاحب نے انتخاب فرمائے ہیں ۔

شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے ملفوظات اور تعلیمات پڑھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں:۔
https://readngrow.online/category/mufti-taqi-usmani-words/

Most Viewed Posts

Latest Posts

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی

اَسلاف میں تقلیدِ معین عام تھی چنانچہ سلف سے لے کر خلف تک اختلافی مسائل میں ایسے ہی جامع افراد کی تقلیدِ معین بطور دستور العمل کے شائع ذائع رہی ہے اور قرنِ صحابہ ہی سے اس کا وجود شروع ہوگیا تھا۔ مثلاً حدیث حذیفہ میں جس کو ترمذی نے روایت کیا ہے، ارشادِ نبوی ہے:انی...

read more

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد

اَسلاف بیزاری ، عدمِ تقلید یا ایک وقت ایک سے زیادہ آئمہ کی تقلید کرلینے کے چند مفاسد حکیم الاسلام قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ اپنے رسالہ ’’اجتہاد و تقلید‘‘ کے آخر میں تحریر فرماتے ہیں:۔۔۔۔۔ساتھ ہی اس پر غور کیجئے کہ اس ہرجائی پن اور نقیضین میں دائر رہنے کی عادت کا...

read more

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار

سبع سنابل سے ماخوذاربعۃ انہار غور کیا جائے تو شرعی اصطلاح میں ان ساتوں سنابل کا خلاصہ چار ارکان:۔۔ 1ایمان 2اسلام 3احسان 4 اور اعلاء کلمۃ اللہ ہیںجو حقیقتاً انہارِ اربعہ ہیں۔ ’’نہران ظاہران و نہران باطنان‘‘ ایمان و احسان باطنی نہریں ہیں اور اسلام و اعلاء کلمۃ اللہ...

read more