بیوی کے انتقال کے بعد اس کے مہر میں ورثاء کا حق
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ مہر کے بارے میں ایک کوتاہی یہ ہوتی ہے کہ اگر متوفیٰ بیوی کے ورثاء اس کے ماں باپ یا بھائی وغیرہ ہوتے ہیں تب تو ان کے مطالبہ پر شوہر ان کا حصہ ٔ مہردے دیتا ہے ، اور اگر خود اسی شوہر کی اولاد وارث ہوئی تو چونکہ وہ (چھوٹاہونے کی وجہ سے) مطالبہ نہیں کر سکتے اور یہ ان کا حق ادا نہیں کرتا سو یہ فعل سراسر ظلم اور خیانت ہے، ان کا حق امانت ہے ، اسے اولاد کے نام سے جمع رکھنا چاہیے اور خاص ان کے مصالح میں صرف کرنا چاہیے ، خود اپنے اوپر خرچ کرنا حرام ہے ۔ اسی طرح ان بچوں کو ان کی ماں سے جو میراث پہنچی ہو ان سب کی حفاظت اس کے ذمہ فرض ہے ، اس میں بے جا تصرف (بلاوجہ خرچ )کرنا حرام ہے۔(صفحہ ۲۱۶،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

