بیویوں کی جاں نثاری اور وفاداری
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ سیدھی سادی عورتیں خاوند کی تابعدار اور جاں نثار ہوتی ہیں۔ بعض عورتوں کو یہاں تک دیکھا ہے کہ وہ خود بیمار ہیں ، اٹھنے کی بھی طاقت نہیں مگر اسی حالت میں کہیں خاوند بیمار ہو گیا تو وہ اپنی بیماری کو بھول جاتی ہیں، ان کو کسی پہلو قرار نہیں آتا ، نہ آرام ہے نہ چین ، ہر وقت خاوند کی تیمارداری میں مشغول رہتی ہیں اور یہ تو روز مرہ کی بات ہے کہ عورتیں خود کھانا اخیر میں کھاتی ہیں اور سب سے پہلے مردوں کو کھلاتی ہیں اور بعض دفعہ اخیر میں کوئی مہمان آیا تو خود بھوکی رہیں گی اور کھانا مہمان کے سامنے بھیج دیں گی۔ اگر اس کے کھانے کے بعد کچھ بچ گیا تو خود بھی کھالیا ورنہ فاقہ کرلیا۔ اگر کبھی خاوند آدھی رات کو سفر سے آگیا تو اسی وقت اپنا چین و آرام چھوڑ کر اس کے لیے کھانا پکائیں گی اور اس کی خدمت میں لگ جائیں گی۔ میں تجربہ سے کہتا ہوں کہ یہاں کی عورتوں کی رگ رگ میں خاوند کی محبت گھسی ہوئی ہے مگر ان میں تھوڑ اسا پھوہڑ پن ہے کہ زبان کو قابو میں نہیں رکھ سکتیں۔ (لیکن) اور صفات ایسے ہیں کہ اس کے واسطے سب ناز گوارا کیے جاسکتے ہیں اور ان کے سامنے کسی عیب پر بھی نظر نہیں پڑنا چاہئے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ عبدالمتین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

