بیوہ عورت کا نکاح نہ کرنے میں خرابی
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بہت سی قوموں میں اب تک یہ جہالت موجود ہے کہ بیوہ بیٹھی رہتی ہے ۔ بعض اوقات یہ غریب کھانے پینے سے محتاج ہو جاتی ہے ۔ اگر شرافت ِ عرفی (رسمی شرافت) لیے ہوئے ہے تو کسی کی مزدوری نہیں کرسکتی اور اگر دوسرے گھر کی مزدوری گوارہ کی تو بعض اوقات (اسی گھر میں) رہنا پڑتا ہے ۔ چونکہ اس کا کوئی سرپرست نہیں ہوتا ، بد نفس (برے خیالات کے لوگ) اس بے چاری کے درپے ہوتے ہیں اور کبھی ترغیب(لالچ) سے اور کبھی ترہیب(ڈرا دھمکاکر)سے کسی حیلہ بہانہ سے خاص کر جب کہ اس میں بھی نفسانی خواہش ہو ، اس کی آبرو اور دین خراب کر دیتے ہیں۔(صفحہ ۸۹،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

