بیوہ عورت کا نکاح
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ جہالت کی کثرت کے سبب سے اکثر لوگ بیوہ کے نکاحِ ثانی کو معیوب سمجھتے ہیں ۔ بعض جگہ تو یہاں تک غضب سنا ہے کہ منگنی ہونے کے بعد اگر لڑکا مر گیا تو پھر لڑکی کو تمام عمر بٹھلائے رکھا ، اور یہ تو بکثرت ہے کہ شادی کے بعد بچپن یا جوانی میں بیوہ ہوگئی ، بس اب اس کی شادی کرنا گویا بڑا گناہ سمجھا جاتا ہے۔ بعض لوگ اگرچہ علم دین اور وعظ کے چرچوں کے سبب سے اب اس درجہ کا عیب نہیں سمجھتے مگر تاہم جس طرح اس لڑکی کی پہلی شادی کی فکر تھی ، دوسری شادی کی فکر اس سے آدھی بھی نہیں یعنی اہتمام نہیں۔(صفحہ ۸۷،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں