بیعت کو شرطِ نفع سمجھنا بدعت ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بیعت کے بارے میں لوگوں کے عقائد بہت خراب ہو گئے ہیں ۔ اس کی نسبت تو یہ عقیدہ ہے کہ بدون اس کے فائدہ ہی نہیں ہوتا اور یہ عقیدہ بدعت ہے۔اور کوئی تو بیعت کو شرطِ نفع سمجھتا ہے اور بعض جاہل علت نفع کی سمجھتے ہیں ، اس لیے بیعت کے بعد کوئی کام نہیں کرتے ۔ الحمدللہ اس بدعت کی اصلاح تو کر دی گئی۔ بس بدعت لوگوں کے نزدیک صرف تین چار ہیں: فاتحہ، نیاز، عرس وغیرہ جس طرح گناہ دوچار ہیں: زنا، چوری، شراب خوری، جوا، باقی سب جائز۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۲۳۲)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

