بیت اللہ شریف کو دیکھ کر ہدایت ملی

بیت اللہ شریف کو دیکھ کر ہدایت ملی

میں ایک واقعہ سنادوں کہ آج کل ہدایت کیسے آسانی سے ملتی ہے۔
مجھے ایک ملک میں بیان کرنے کا موقعہ ملا، مجھے ایک چٹ ملی کہ میں ایک نو مسلم عورت ہوں کچھ پوچھنا چاہتی ہوں وقت دیجئے، انتظام کرنے والوں نے بات کرانے کا انتظام کیا۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ عورت پہلے یہودی تھی پھر مسلمان بنی لیکن اس کے اندر عبادت اور تقویٰ اتنا ہے کہ اس کو دیکھ کر لوگوں کے دل بدلتے ہیں۔ پردے کا انتظام ہو گیا، اس نے کچھ سوال پوچھے جن کے عاجز نے جواب دیے۔ وہ نماز اہتمام سے پڑھتی تھی، بڑے اہتمام سے وضو کرتی، نماز کے لئے کئی خوبصورت کپڑے رکھے ہوئے تھے، پہن کر بن سنور کرنماز دا کرتی تھی۔ نماز پڑھتے ہوئے اسے یہی خیال ہوتا ہے کہ میں تو رب کے سامنے کھڑی ہوں۔ کہنے لگی کہ مجھے نماز پر پوراپونا گھنٹہ لگتا ہے، جب میں اپنے رب سے ہم کلامی کرتی ہوں تو وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا، لذت ملتی ہے، دل کرتا ہے اور پڑھ لوں اور پڑھ لوں۔ میں نے اس سے پوچھا کہ آپ مسلمان کیسے بنیں؟ اس نے کہا کہ آپ کا مطلب؟ میں نے کہا کس کے ذریعے سے اسلام قبول کیا؟ کلاس فیلو کے ذریعہ سے یا دفتر کے کسی ساتھی کے ذریعہ سے یا کسی اور وجہ سے۔ کہنے لگی کہ مجھے اللہ نے ہدایت دی اورمسلمان بنی، الحمد ﷲ میں پکی مسلمان ہوں۔ میرا خاوند پی ایچ ڈی ہے ، میں خود اس کمپنی میں کام کرتی ہوں۔ ہماری کمپنی نے جدہ میں ایک دفتر کھولا، اس کے لئے ہم نے اپنا نام دیا، میرے خاوند کو دفتر کا ڈائریکٹر بنا دیا گیا اور ہم جدہ میں شفٹ ہوگئے۔
جدہ میں ہم رات کو باہر نکلتے تو کئی لوگوں کو دیکھتے کہ سفید چادر لپیٹی ہوئی ہوتی تھی، ہمیں وہ بڑے عجیب لگتے، پوچھا: یہ کیا ہے؟ بتایا گیا کہ یہ اللہ کے گھر کی زیارت کرنے آئے ہیں۔ ایک دن دل میں خیال آیا تو ہم بھی اللہ کا گھر دیکھیں تو بتایا گیا کہ غیر مسلموں کو وہاں جانے کی اجازت نہیں۔ ہم نے کہا کہ پھر بھی ٹرائی کرتے ہیں،
اجازت ملی تو ٹھیک ورنہ واپس آ جائیں گے، چنانچہ ہم چل پڑے۔
جس وقت ہم حرم شریف کی چیک پوسٹ پر پہنچے، کھانے کا وقت تھا، پولیس والے کھانا کھا رہے تھے۔ ایک آدمی ڈیوٹی دے رہا تھا، اس نے باڑ ہٹا کر اجازت دیدی، چنانچہ ہم حرم شریف پہنچے تو میں نے احتیاطاً ایک چادر باندھ لی تھی، چلتے چلتے اس جگہ پہنچے جہاں طواف کرتے ہیں۔ بیت اللہ شریف کو دیکھا تو دیکھتے ہی رہ گئے، نور ہی ایسا تھا کہ ہم نہال ہو گئے۔ میں نے میاں کو دیکھا کہ آنکھوں میں آنسو تھے اس نے مجھے دیکھا، میری آنکھوں میں بھی آنسو تھے۔ یہ سب کیا ہے؟ اس گھر کو دیکھ کر دل کو کچھ ہو رہا ہے، آپس میں ہم نے مشورہ کیا اور کلمہ پڑھ کر مسلمان بن گئے، دیکھئے ہدایت کتنی آسان ہے…!!!(ج 35ص262)

اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھا سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا

خواب ہدایت کا ذریعہ بنا ہم ایک دفعہ رشیا گئے ، ماسکو میں ایک نوجوان ملا، اس سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ کلمہ پڑھایئے، ہم نے کلمہ پڑھا دیا اور وہ مسلمان بن گیا۔ اس نے کہا کہ میں بائیس گھنٹے کی مسافت سے آیا ہوں، ہمارا ایک کلب ہے ’’ پریذیڈنٹ کلب‘‘ جس میں پینتالیس مرد...

read more

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق

ایک گنہگار کو توبہ کی توفیق ایک واقعہ سنئے! سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک نوجوان کو گناہ کی عادت تھی۔ لوگوں نے بات موسیٰ علیہ السلام تک پہنچائی، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اس کو بلا کر سمجھایا۔ وہ پھر بھی مرتکب ہو گیا، پھر سمجھایا، پھر مرتکب ہو گیا۔ حضرت...

read more