بیاہ شادی سب سے آسان عمل ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ نکاح کتنا مختصر ہے کہ کوئی چیز ایسی مختصر نہیں ہے ۔ سب میں پیسہ لگتا ہے مگر اس میں ایک پیسہ بھی صرف نہیں ہوتا ۔ آدمی کو رہنے کے لیے مکان کی ضرورت ہوتی ہے ، اس میں بھی پیسہ لگتا ہے، کھانے پینے میں پیسہ لگتا ہے ، لیکن نکاح میں ایک پیسہ بھی نہیں لگتاکیونکہ نکاح کا رکن ہے ایجاب و قبول ، صرف زبان سے دو لفظ کہنا ہے اس میں کیا لگا۔ اگر کہو کہ نکاح میں لگتا کیوں نہیں ؟ چھوارے تقسیم ہوتے ہیں اور مہر میں تو پیسہ لگتا ہی ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ چھوارے تقسیم کرنا واجب نہیں ، رہا مہر سو اکثر ادھار ہوتا ہے ، اصل چیز جس سے مفر نہیں وہ عقد ہے اور عقد نکاح میں ایک پیسہ کا بھی خرچ نہیں ۔ رہا ولیمہ سو وہ بھی سنت ہے، واجب اور فرض نہیں ، پھر وہ نکاح کے بعد کا قصہ ہے اور ولیمہ بھی پہلے زمانہ میں سنت تھا(اور آج کل ہم نے اس کو واجب سمجھ رکھا ہے)۔ اس وقت جو اکثر رسمی ولیمہ ہوتا ہے وہ محض تفاخر کے لیے ہوتا ہے ، اس میں روپیہ بالکل برباد ہی کیا جاتا ہے ۔ غور کیا جائے تو ہمارا زیادہ تر روپیہ تفاخر ہی میں برباد ہوتا ہے۔(صفحہ ۲۷۶،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں