بڑا ہونا ہر شخص کیلئے مناسب نہیں

بڑا ہونا ہر شخص کیلئے مناسب نہیں

ارشاد فرمایا کہ بڑا ہونا بھی ہر شخص کے لیے مناسب نہیں بلکہ بعض کے لیے اسی میں خیر ہوتی ہے کہ وہ چھوٹے ہی رہیں۔ ایک خان صاحب تھے جو اپنی رعایا پر بہت ظلم کیا کرتے تھے۔ ایک بار وہ مسجد میں گئے وہاں کے ملاجی کو دیکھا کہ بہت دبلے اور خستہ حال ہورہے ہیں۔ پوچھا ملا جی کیا حال ہے؟
ملا جی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے اچھا حال ہے خان صاحب نے کہا کہ ملاجی یہ تو بتلائو کہ تم نے اس وقت شکر کس بات پر ادا کیا إ
کیونکہ بظاہر تو اس وقت کوئی بات ایسی نہیں معلوم ہوتی کہ جو سبب ہو شکر کا ملاجی نے جواب دیا کہ میں اس وقت اس بات پر شکر ادا کررہا ہوں کہ میں ایک غریب جولاہا ہوں۔ خان صاحب نہ ہوا کہ اس وقت تو لوگ مجھ پر ہی ظلم کرتے ہیں تو یہاں کی زندگی تو تھوڑے ہی دنوں کی ہے جس طرح بھی ہوسکے گزاری جاسکتی ہے ۔
مگر وہاں آخرت میں تو میرے لیے خزانہ جمع ہورہا ہے اور اگر خان صاحب ہوتا تو یہاں دنیا میں نہ معلوم کس کس پر ظلم کرتا جس کی وجہ سے میرا ساری عمر کا نماز‘ روزہ دوسروں کے پاس چلا جاتا اور میں قیامت کے روز کورا رہ جاتا۔
(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۷)

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم...

read more