بڑا ہونا ہر شخص کیلئے مناسب نہیں
ارشاد فرمایا کہ بڑا ہونا بھی ہر شخص کے لیے مناسب نہیں بلکہ بعض کے لیے اسی میں خیر ہوتی ہے کہ وہ چھوٹے ہی رہیں۔ ایک خان صاحب تھے جو اپنی رعایا پر بہت ظلم کیا کرتے تھے۔ ایک بار وہ مسجد میں گئے وہاں کے ملاجی کو دیکھا کہ بہت دبلے اور خستہ حال ہورہے ہیں۔ پوچھا ملا جی کیا حال ہے؟
ملا جی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے اچھا حال ہے خان صاحب نے کہا کہ ملاجی یہ تو بتلائو کہ تم نے اس وقت شکر کس بات پر ادا کیا إ
کیونکہ بظاہر تو اس وقت کوئی بات ایسی نہیں معلوم ہوتی کہ جو سبب ہو شکر کا ملاجی نے جواب دیا کہ میں اس وقت اس بات پر شکر ادا کررہا ہوں کہ میں ایک غریب جولاہا ہوں۔ خان صاحب نہ ہوا کہ اس وقت تو لوگ مجھ پر ہی ظلم کرتے ہیں تو یہاں کی زندگی تو تھوڑے ہی دنوں کی ہے جس طرح بھی ہوسکے گزاری جاسکتی ہے ۔
مگر وہاں آخرت میں تو میرے لیے خزانہ جمع ہورہا ہے اور اگر خان صاحب ہوتا تو یہاں دنیا میں نہ معلوم کس کس پر ظلم کرتا جس کی وجہ سے میرا ساری عمر کا نماز‘ روزہ دوسروں کے پاس چلا جاتا اور میں قیامت کے روز کورا رہ جاتا۔
(ملفوظات حکیم الامت جلد نمبر ۷)
