بڑائی کا خیال رہزنِ طریق ہے
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ایک بزرگ کی حکایت مشہور ہے کہ اپنے ایک مرید کو مدت تک ذکر و شغل بتلاتے رہے اور اس میں تغیر تبدل بھی کرتے رہے لیکن مرید کو کچھ بھی نفع نہ ہوا۔ آخر مدت کے بعد اس سے پوچھا کہ تم یہ ذکر و شغل کس نیت سے کرتے ہو؟ اس نے کہا کہ حضرت یہی نیت ہے کہ اگر کسی قابل ہو جاؤں گا تو دوسروں کو نفع پہنچاؤں گا۔ شیخ نے کہا توبہ کرو یہ شرک (فی الطریق ) ہے کہ ابھی سے بڑا بننے کا خیال ہے اور خلق مقصود بالنظر ہے۔ جب اس نے اس خیال سے توبہ کی فوراً فائدہ محسوس ہوا۔ گویا افادہ کی غرض سے بھی جو کہ غرضِ محمود ہے خلق کی طرف توجہ کرنا ابتدائے سلوک میں مضر ہوتا ہے اور اس حکایت سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ شیخِ کامل کبھی مایوس نہیں ہوتا، نہ مرید کو مایوس کرتا ہے۔ جب یہ شیخ مدت تک تغیر تبدل کرتے رہے اور نفع نہ ہونے سے جواب نہیں دیا بلکہ اس کاوش میں رہے، حتیٰ کہ مرض اور اس کا علاج نکال ہی لیا۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

