بچپن کا مجاہدہ
بارہ تیرہ برس کی عمر کھیل کود کا زمانہ سمجھا جاتا ہے۔۔۔ لیکن مولانا اس کم عمری میں بھی تعلیم کے علاوہ مہمانوں کی خدمت اور طلباء کا کھانے پکوانے اور دیگر مشاغل میں مصروف رہتے۔۔۔ اس زمانہ میں بستی نظام الدین اولیاء میں مہمانوں کی کثرت رہتی تھی۔۔۔ آپ طلبا کے ساتھ آٹا گوندھنے۔۔۔ مصالحہ پیسنے اور جنگل سے جلانے کی لکڑیاں لانے کی خدمات سرانجام دیتے۔۔۔
ایک مرتبہ جنگل سے لکڑیاں لانے کی باری مولانا کی تھی۔۔۔ آپ جو لکڑی لائے وہ تازہ اورگیلی تھی اسے جلانے کیلئے آپ بار بار ہوا پھونکتے رہے لیکن لکڑی آگ نہ پکڑتی تھی۔۔۔ حضرت مولانا محمد الیاس رحمہ اللہ دور سے بیٹھے یہ ایمان افروز نظارہ دیکھتے رہے پھر تشریف لائے اور گیلی لکڑیوں میںکاغذ رکھ کر جلائے جس سے آگ جلی اور تاریخی جملہ ارشاد فرمایا کہ ’’ہر کام سیکھنے سے آتا ہے‘‘۔۔۔
نہایت جفا کشی سے سعادتوں کو حاصل کرنے والے مولانا ’’حضرت جی‘‘ کے لقب سے مشہور ہیں اور پورا نام مولانا محمد یوسف کاندھلوی رحمہ اللہ ہے۔۔۔ آپ کی یادگار ’’حیاۃ الصحابہ‘‘ آج بھی پوری دنیا کے دینی حلقوں میں پڑھی جاتی ہے۔۔۔
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

