بچوں کے بابرکت نام (۲)۔

بچوں کے بابرکت نام (۲)۔

۔۲۔ وہ نام کسی بزرگ ہستی کا ہو۔
اس صورت میں اس نام کے معنی سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہاں اس شخصیت کے اثرات اور برکات مقصود ہوتے ہیں۔ نام کے معنی مطلوب نہیں۔ انبیاء کے نام اللہ کے منتخب شدہ ہیں اور صحابہ کے نام جناب نبی کریم ﷺ کے پسند فرمودہ ہیں۔ چنانچہ جو نامناسب نام ہوتے آپ ﷺ انہیں تبدیل فرمادیتے۔اسی طرح صلحاء و اولیاء کے مقرب ِ بارگاہِ الٰہی ہونے کے سبب ان کے ناموں میں برکت ہوتی ہے۔
اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ نام واحد کا صیغہ ہو۔ جمع کے صیغوں سے جو نام بزرگوں کے ملتے ہیں وہ مرکب نام ہوتے ہیں اور کثرتِ استعمال کی وجہ سے مفرد بولے جاتے ہیں ۔ مثلاً عابدین سے پہلے زین یا اس سے ملتا جلتا نام ہوگا، سالیکن سے پہلے سراج یا فخر وغیرہ ہوگا۔
بہت سے صحابہ و صحابیات اور اولیاء کرام ہمارے یہاں غیر متعارف ہیں۔ کوشش کر کے اپنے بچوں کا نام ان کے ناموں پر رکھنا چاہیے، اس نیت سے کہ ان خاص بزرگ کا تعارف کرانے کا موقع ملے گا۔ یہ بھی ایک دینی خدمت ہے۔
( ۲۹ جنوری ۲۰۱۹ء،درس صحیح البخاری ، بمقام دارالحدیث ، اسلامک دعوۃ اکیڈمی، لیسٹر، برطانیہ)

ازافادات محبوب العلماء حضرت مولانا سلیم دھورات مدظلہ العالی (خلیفہ مجاز مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ)۔

نوٹ: اس طرح کے دیگر قیمتی ملفوظات جو اکابر اولیاء اللہ کے فرمودہ قیمتی جواہرات ہیں ۔ آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online/
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔ براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ ودیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔
اور ایسے قیمتی ملفوظات ہمارے واٹس ایپ چینل پر بھی مستقل شئیر کئے جاتے ہیں ۔ چینل کو فالو کرنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
شکریہ ۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

لوگوں کی خاطر نیک عمل نہ کرنا چاہیے، نہ چھوڑنا چاہیے

لوگوں کی خاطر نیک عمل نہ کرنا چاہیے، نہ چھوڑنا چاہیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ جب کسی نیک کام کی توفیق عطا فرمائیں تو اس خیال سے کہ کہیں دکھاوا نہ ہو اسے چھوڑنا نہیں چاہیے، بلکہ کرتے رہنا چاہیے اور نیت کی اصلاح کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ استقامت کے ذریعے ریا کا علاج بھی...

read more

اپنے عیوب کا استحضار کیسے ہو

اپنے عیوب کا استحضار کیسے ہو اپنے عیوب پر نظر رہنی چاہیے ، ان کی اصلاح کی فکر کے بغیر سلوک طے نہیں ہوتا۔ امام غزالی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عیوب ان طریقوں سے کھلتے ہیں:۔۱)دوستوں سے کہے کہ عیوب بتایا کرو۔۔۲) دشمنوں اور حاسدوں کی طرف سے جو تنقید ہو، ان پر توجہ...

read more

لذات

لذات نفس کی مرغوبات کے ساتھ معاملے میں یہ خیال رکھا جائے:۔۔۱۔ناجائز لذات۔ ہر حال میں ان سے دور رہے۔۔۲۔جائز لذات جو دسترس سے باہر ہوں ۔ ان کی تمنا نہ کرے، راضی بہ رضاء مالک رہے۔۔۳۔ جائز لذات جو دسترس میں ہوں۔ ان سے متمتع ہو لیکن بہت زیادہ انہماک نہ ہو۔( مؤرخہ ۲ مئی...

read more