بچوں کی تربیت کی ضرورت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ ایک اللہ والے نے اپنے صاحبزادے کی تربیت کی تھی۔ جب اس کو ہوش آنے لگا تو انہوں نے بیوی سے کہہ دیا کہ اس کو کوئی شے تم اپنے ہاتھ سے مت دیا کرو بلکہ ایک جگہ مقرر کردو اور اس کو کہہ دو کہ اللہ سے مانگو، اللہ تعالیٰ دیں گے اور فلاں جگہ بھیج دیں گے۔ چنانچہ جب وہ شے مانگتا تو کہہ دیتے کہ اللہ سے مانگو اور وہ مانگتا۔ غرض اس کے ذہن میں راسخ ہوگیا کہ جو کچھ دیتے ہیں اللہ دیتے ہیں، ماں باپ دینے والے نہیں۔ ایک روز ایسا اتفاق ہوا کہ وہاں کوئی شے نہ تھی اور بچہ نے حسبِ معمول کوئی شے مانگی، ماں باپ نے جواب دیا کہ اللہ سے مانگو۔ اس نے مانگا اور وہاں گیا تو اس جگہ وہ شے رکھی ہوئی تھی۔ اس روز وہ بزرگ بہت خوش ہوئے کہ اب اس کا توکل صحیح ہو گیا۔ میرا مقصود یہ نہیں کہ سب لڑکے ایسے ہی بن سکتے ہیں بلکہ مقصود یہ ہے کہ بزرگانِ دین شروع ہی سے بچوں کی تربیت کرتے تھے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

