بوڑھے سے زیادہ پردہ کرنا چاہئے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشادفرمایا کہ بوڑھے سے زیادہ پردہ اور احتیاط کرنا چاہئے کیونکہ اس میں جس طرح اور قویٰ کمزور ہیں ایسا ہی شہوت کی مقاومت (تحمل، برداشت)بھی کمزور ہے اور تقاضا اور میلان اس کو بھی ہوتاہے اور مقاومت کرنہیں سکتا۔ دوسرا یہ کہ اس کو عروضِ شہوت(یعنی شہوت کے پیش آنے)کا احساس کم ہوتا ہے اس واسطے وہ اس کو شہوت کا تقاضا سمجھتا ہی نہیں۔ تیسرے یہ کہ اس کو تجربہ کی وجہ سے دقائقِ حسن(خوبصورتی کی باریکیوں) کا ادراک بہت ہوتا ہے ۔ تھوڑے ہی خیال سے یہ مادہ متحرک ہوجاتا ہے ۔ چوتھایہ کہ جوان تو فراغت کے بعد سرد ہوجاتا ہے(ٹھنڈا پڑ جاتا ہے) اور بوڑھے کو چونکہ فراغت نہیں ہوتی اس واسطے اس میں میلان قوی رہتا ہے۔ حسن کو سوچ سوچ کر مزے لیتا رہتا ہے جو قلب کا زنا ہے۔ (احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۱۱۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

