بلاتحقیق دنیا کیلئے ترک مسلک سے سلب ایمان کا خطرہ

بلاتحقیق دنیا کیلئے ترک مسلک سے سلب ایمان کا خطرہ

فرمایا کہ ایک شخص تھے۔ اصحاب فقہ سے انہوں نے اپنا پیام اصحاب حدیث میں سے کسی کے یہاں دیا انہوں نے قید لگائی کہ تم کو رفع یدین کرنا ہوگا‘ انہوں نے منظور کرلیا۔ ایک بزرگ نے فرمایا کہ اس شخص کے بارے میں مجھے اندیشہ ہے کہ مرتے وقت اس کا ایمان نہ سلب ہوجائے‘ محض مردار دنیا کیلئے ایسی چیز کو بلاتحقیق ترک کیا جس کو دین سمجھتا تھا۔ ہاں عمل کرنا اضطرار سے وہ اور بات ہے باقی محض آسانی و ہوائے نفسانی کیلئے جائز نہیں۔(ملفوظات حکیم الامت جلد۱۸)
تاہوا تازہ است ایمان تازہ نیست
چوں ہوا جز قفل آں دروازہ نیست

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم...

read more