بلاتحقیق دنیا کیلئے ترک مسلک سے سلب ایمان کا خطرہ
فرمایا کہ ایک شخص تھے۔ اصحاب فقہ سے انہوں نے اپنا پیام اصحاب حدیث میں سے کسی کے یہاں دیا انہوں نے قید لگائی کہ تم کو رفع یدین کرنا ہوگا‘ انہوں نے منظور کرلیا۔ ایک بزرگ نے فرمایا کہ اس شخص کے بارے میں مجھے اندیشہ ہے کہ مرتے وقت اس کا ایمان نہ سلب ہوجائے‘ محض مردار دنیا کیلئے ایسی چیز کو بلاتحقیق ترک کیا جس کو دین سمجھتا تھا۔ ہاں عمل کرنا اضطرار سے وہ اور بات ہے باقی محض آسانی و ہوائے نفسانی کیلئے جائز نہیں۔(ملفوظات حکیم الامت جلد۱۸)
تاہوا تازہ است ایمان تازہ نیست
چوں ہوا جز قفل آں دروازہ نیست
