بزرگی کا حقیقی معیار
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ صاحبو! بزرگی کا حقیقی معیار یہ ہے کہ جتنی درویشی میں ترقی ہوجائے حضور ﷺ سے مشابہت بڑھتی جائے کیونکہ ولایت مستفاد عن النبوت ہے۔ افسوس ہے کہ یہ لوگ علماء کی طرف متوجہ نہیں ہوتے اس لیے بہت سی غلطیوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ چنانچہ بزرگی کا ایک معیار یہ بھی تراش رکھا ہے کہ جو شخص آنکھیں چار ہوتے ہی مدہوش کردے ، اٹھا کر زمین پر پٹک دے وہ بڑا بزرگ ہے حالانکہ یہ بالکل لغو ہے ۔ اگر یہ بزرگی ہے تو حضور ﷺ کو تو ضرور اس کو برتنا چاہیے تھا ۔ پھر کیا وجہ کہ جب کفار نے آپ ﷺ کو قتل کرنا چاہا تو آپ ﷺ اس کے منتظر رہے کہ یہ لوگ غافل ہوجائیں تو میں نکل کر جاؤں۔ کیوں آپ ﷺ نے ایک ہی نگاہ میں سب کو مدہوش نہیں کردیا۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۸۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

