بزرگوں کے مزارات پر خرافات پر اظہارِ افسوس
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ آج کل جاہلوں نے بزرگانِ دین کے مزارات پر نہایت ہی خرافات برپا کر رکھی ہیں ۔ کھلم کھلا شرک و بدعت کرتے ہیں اور منع کرنے والوںکو بزرگوں کا مخالف اور نہ ماننے والا بتلاتے ہیں ۔ اجمیر ہی میں دیکھ لیجئے، کیسے کیسے بزرگ ہیں ، حضرت خواجہ معین الدین رحمۃ اللہ علیہ جیسی ہستی جنہوں نے تمام عمر توحید اور اسلام کی خدمت اور کفار سے مقابلہ میں گزار دی ۔ اب ان سے عقیدت رکھنے والے اور محبت کا دعویٰ کرنے والے شرک وبدعت میں مبتلا ہیں ۔ یہ متبعین اور معتقدین ہیں(جنہوں نے) مقامِ عبرت کو تماشاہ گاہ اور فسق و فجور کا مرکز بنا رکھا ہے ۔ خوفِ خدا تو ان لوگوں کے قلوب میں رہا نہیں، حالات سن سن کر نہایت ہی قلب دُکھتا ہے ۔ یہ بد فہم بزرگوں کو بھی بدنام کرتے ہیں ، عوام کی تو شکایت ہی کیا جو لکھے پڑھے کہلاتے ہیں ان کو(بھی) ان خرافات اور شرکیات و بدعات میں ابتلاء ہورہا ہے۔ (آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۱۸۹)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

