بزرگوں اور پیروں سے پردہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بعض جگہ یہ دستور دیکھا ہے کہ عورتیں پیروں (اور بزرگوں) سے پردہ نہیں کرتیں ، ان کے سامنے آتی ہیں ، اور غضب یہ کہ بعض دفعہ تنہائی میں بھی ان کے پاس آ جاتی ہیں کہ کوئی محرم بھی اس جگہ نہیں ہوتا ، یہ کس قدر حیاسوز(بے غیرتی کا)طریقہ ہے۔ بیبیو! پیروں سے صرف دین کی تعلیم حاصل کرو ، اس کے سوا خدمت وغیرہ کچھ نہ کرو، نہ ان کے سامنے آؤ، نہ خط و کتابت کرو، بلکہ جو کچھ لکھوانا ہو اپنے مرد سے کہہ دو کہ خود لکھ دے، اور اگر کبھی مجبوری کی حالت میں تم کو خود ہی لکھنا پڑے تو اس بات کا ضرور لحاظ رکھو کہ خط لکھ کر اپنے شوہر یا بھائی یا بیٹے کو دکھلایا کرو ۔(احکام ِ پردہ عقل و نقل کی روشنی میں،صفحہ ۱۱۰)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات احکام پردہ کے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

