بد ترین ولیمہ
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ولیمہ سنت ہے لیکن بعض صورتوں میں اس کی ممانعت بھی ہے چنانچہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ کھانوں میں برا کھانا اس ولیمہ کا ہے جس میں امراء کو بلایا جائے اور فقراء کو چھوڑ دیا جائے۔ ولیمہ سنت تو ہے لیکن اس عارض کی وجہ سے شر (برا) ہوگیا ۔ افسوس! آج کل اکثر ولیمے اسی قسم کے ہوتے ہیں جن میں محض برادری کے معززین کو بلایا جاتا ہے اور غرباء کو نہیں پوچھا جاتا، بلکہ اس جگہ سے نکال دیا جاتا ہے حالانکہ جن فقراء کو ولیمہ سے نکالا جاتا ہے ان کی نسبت رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ تمہاری جو مدد کی جاتی ہے اور تمہیں جو رزق دیا جاتا ہے ، وہ فقراء و ضعفاء کی وجہ سے دیا جاتا ہے۔پس نہایت بے حیائی ہے کہ جن کی وجہ سے یہ رزق دیا گیا ہے انہیں اس رزق سے دھکے دیئے جائیں۔ ایک حدیث میں رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ اگر مخلوق میں ایسے بوڑھے نہ ہوتے جن کی کمریں جھک گئی ہیں اور جانور نہ ہوتے اور شیر خوار بچے نہ ہوتے تو تم پر عذاب کی بارش ہوتی ۔ معلوم ہوا کہ عذابِ خداوندی سے بوڑھوں ، بچوں اور جانوروں وغیرہ کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں۔ ۔(صفحہ ۳۶۲،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں