بدعت کے قبح کا ایک راز
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ بدعت کے قبح کا یہ راز ہے ، اگر اس میں غور کیا جائے تو پھر بدعت کے منع میں تعجب نہ ہو۔ روزمرہ میں اس کی مثال دیکھئے ۔ اگر کوئی صاحب ِ مطبع گورنمنٹ کے قانون کو طبع کرے اور اخیر میں ایک دفعہ کا اضافہ کردے اور وہ دفعہ ملک و سلطنت کے لیے بے حد مفید بھی ہو ، تب بھی اس کو جرم سمجھا جائے گا اور یہ شخص مستوجب ِ سزا ہوگا ۔ پس جب قانونِ دنیا میں ایک دفعہ کا اضافہ جرم ہے تو قانونِ شریعت میں ایک دفعہ کا اضافہ جس کو اصطلاحِ شریعت میں بدعت کہتے ہیں ، کیوں جرم نہ ہوگا؟(بدعت کی حقیقت اور اس کے احکام و مسائل، صفحہ ۴۳)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات بدعت کی حقیقت سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

