ایک پاکدامنہ عورت پر الزام تراشی کا انجام
حضرت امام مالک رحمہ اﷲ کے حالات لکھتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:۔
۔’’سترہ سال کی عمر میں آپ نے مجلسِ افادہ تعلیم کی ابتدا فرمائی تھی۔۔۔۔۔ لوگ یہ نقل کرتے ہیں کہ اسی زمانہ میں مدینہ کی ایک نیک بی بی کی وفات ہوئی جب غسل دینے والی عورت نے اس کو غسل دیا تو اس نیک بخت مردہ عورت کی شرمگاہ پر ہاتھ رکھ کر یہ کہا کہ یہ فرج کس قدر زنا کار تھی فوراً اس کا ہاتھ فرج پر ایسا چسپاں ہوا کہ اس کے جدا کرنے کی سب نے کوشش و تدبیر کی مگر فرج سے اس کا ہاتھ جدا نہ ہوا۔۔۔۔۔ انجام کار اس مشکل کو علماء اور فقہاء کی خدمت میں پیش کرکے اس کا علاج اور تدبیر دریافت کی سب کے سب اس سے عاجز ہوئے لیکن امام صاحب نے اس رازکی حقیقت کو اپنے ذہن رسا اور کامل فہم سے دریافت کرکے یہ فرمایا کہ اس غسل دینے والی کو حد قذف (یعنی جو سزا شریعت نے زنا کی تہمت لگانے والے کے لئے مقرر فرمائی ہے) لگائی جائے آپ کے ارشاد کے مطابق اس کے اسی درے لگائے تو ہاتھ فرج سے فوراً جدا ہوگیا سب کے دلوں میں امام صاحب کی امامت و فراست اسی دن سے راسخ طور سے جاگزیں ہوگئی۔۔۔۔۔‘‘ (بستان المحدثین )
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

