ایک واقعہ کی مثال سے وضاحت
حضرت مولانا محمد یعقوب نانوتوی رحمہ اللہ قصہ فرماتے تھے کہ کسی نے مولانا احمد علی صاحب محدث سہارنپوریؒ کی خدمت میں اعتراضاً عرض کیا کہ مولانا اسماعیل صاحب شہیدؒ نے ایک بات تو ایسی لکھی ہے کہ اس کی وجہ سے ان پر کفر عائد ہوئے بغیر چارہ ہی نہیں اور وہ یہ ہے کہ انہو ںنے ایک جگہ لکھا ہے کہ اگر اللہ چاہے تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم جیسے سینکڑوں بنا ڈالے میں ڈالے کا لفظ ایسا ہے جو تحقیر حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر صاف دلالت کر رہا ہے ‘ مولانا نے جواب دیا کہ بنا ڈالے میں لفظ ڈالے سے فعل کی تحقیر مقصود ہے نہ کہ مفعول کی مگر انہوں نے نہ مانا اور کہا کہ آپ تاویلیں کرتے ہیں اس سے دو یا تین دن بعد ہی وہ صاحب معترض پھر حضرت مولانا کی خدمت میں آئے اور کہا کہ آپ نے بہت سی حدیث و تفسیر کی کتابیں چھپوائی ہیں کیونکہ آپ کے یہاں مطبع موجود ہے کاتب موجود ہیں۔۔۔۔۔ سب سامان کاغذ وغیرہ موجود ہے لہٰذا تفسیر بیضاوی بھی چھپوا ڈالئے۔۔۔۔۔ اس پر مولانا نے فرمایا کہ یہ وہی ڈالنا ہے جس پر اس روز شہیدؒ کی تکفیر ہوتی تھی۔۔۔۔۔ اب آپ نے تفسیر بیضاوی کی تحقیر کی کہ چھپوا ڈالئے اور قرآن شریف تفسیر کا جز ہے اور کل کی تحقیر سے جز کی تحقیر لازم آتی ہے لہٰذا آپ نے قرآن کی تحقیر کی۔۔۔۔۔ اب ان صاحب کی آنکھیں کھلیں اور اس جواب کی حقیقت سمجھے۔۔۔۔۔ (قصص الاکابر )
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

