ایک عجیب نصیحت
ایک شخص حسن بصریؒ کے پاس حاضر ہوا، کہنے لگا، حضرت! ہمارے دل سو گئے ہیں، فرمایا وہ کیسے! عرض کیا کہ حضرت! آپ درس دیتے ہیں، وعظ نصیحت کرتے ہیں لیکن دل پر اثر نہیں ہوتا، حضرت نے فرمایا، اگر یہ معاملہ ہے تو یہ نہ کہو کہ دل سو گئے ہیں، یوں کہو کہ دل مو گئے (مرگئے)، وہ بڑا حیران ہوا، کہنے لگا، حضرت! یہ دل مر کیسے گئے! حضرت نے فرمایا، دیکھو جو انسان سویا ہوا ہو اسے جھنجھوڑا جائے تو وہ جاگ اٹھتا ہے اور جو جھنجھوڑنے سے بھی نہ جاگے وہ سویا ہوا نہیں، وہ مویا ہوا ہوتا ہے، جو انسان اللہ کا کلام سنے، نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان سنے اور پھر دل اثر قبول نہ کرے، یہ دل کی موت کی علامت ہوتی ہے تو ہم اس دل کو مرنے سے پہلے پہلے روحانی اعتبار سے زندہ کرلیں، جب یہ دل سنور جائے پھر اس میں اللہ رب العزت کی محبت بھر جاتی ہے پھر اس کی کیفیت ہی کچھ اور ہوتی ہے؟
دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار
یہ بیاباں جب ہوا عالم بیاباں ہوگیا
(دین و دانش جلد۱)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

