ایک شیخ سے بیعت کا تعلق ختم کرنے کے اسباب و آداب

ایک شیخ سے بیعت کا تعلق ختم کرنے کے اسباب و آداب

بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ

ارشاد فرمایا کہ اگر شیخ سے کوئی امر اس کی وضع کے خلاف سرزد ہو مگر رہے حدودِ شرعیہ میں تو اس سے بدگمانی کرنا اور سوئے عقیدت کو راہ دینا نہ چاہیے۔اوّل درجہ یہ ہے کہ تبدلِ احوال پر محمول کرنا چاہیے اور ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ بشریت پر محمول کرے ۔ سمجھے کہ بشر ہے ، ایسا ہوگیا، الانسان مرکب من الخطاء و النسیان۔اس پر ایک صاحب نے سوال کیا کہ کیا شیخ سے دریافت کرلے؟ فرمایا نہیں البتہ اگر افعال و اقوال خلافِ شرع سرزد ہو تو تحقیق کا مضائقہ نہیں اور اس صورت میں بھی جبکہ بکثرت خلافِ شرع کا مرتکب ہو اور اگر احیاناًایسا اتفاق ہو تب بھی سکوت اور سہو و نسیان پر محمول کرنا لازم ہے۔اور اگر باربار ایسا ہو اور پوچھنے پر اس کے جواب سے تسلی تشفی نہ ہو تو پھر شیخ کو لطافت سے چھوڑ دے ، گستاخی نہ کرے اور زیادہ مکالمہ مناظرہ نہ کرے اور اگر نقص بیعت بوجہ عدم مناسبت ہو تو اس سے تعلیم و تلقین کے لیے رجوع کرنے کو چھوڑ دے ، سوئے اعتقاد نہ ہونے پائے اور کلماتِ گستاخانہ سے ہر شخص کو اجتناب لازم ہے۔میں تو جھوٹے پیروں کے مریدوں کوبھی جو بیعت توڑ توڑ کر آتے ہیں گستاخی سے منع کرتا ہوں ، ہاں سوئے عقیدت کو منع نہیں کرتا کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ محبت باطل کی قلب میں جاگزیں رہے اور گستاخی سے منع اس وجہ سے کرتا ہوں کہ ابتدا تو اسی نے کی اگرچہ انتہا کو نہ پہنچا سکا۔(آداب ِ شیخ و مرید، صفحہ ۲۳۷)

حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات شیخ و مرید کے باہمی ربط اور آداب سے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

Most Viewed Posts

Latest Posts

دو لفظوں میں جملہ اخلاقِ رذیلہ کا علاج

دو لفظوں میں جملہ اخلاقِ رذیلہ کا علاج بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ مجھے طریق میں اس کا بہت خیال رہتا ہے کہ ایسی مختصر بات بتلائی جائے جو سب باتوں کو حاوی ہو چنانچہ ایک دفعہ میں نے اخلاقِ رذیلہ کا علاج دو لفظوں...

read more

سلوک کے طریق میں وساوس کا آنا بڑی نعمت ہے

سلوک کے طریق میں وساوس کا آنا بڑی نعمت ہے بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ ارشاد فرمایا کہ سلوک کے طریق میں وساوس کا آنا بڑی رحمت کی چیز ہے کہ یہاں ایک دفعہ فیصلہ ہو جاتا ہے ، پھر مطمئن ہو جاتا ہے ورنہ بعض دفعہ وساوس موت کے وقت...

read more

باطنی امراض کے علاج کے لیے خداداد بصیرت

باطنی امراض کے علاج کے لیے خداداد بصیرت بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ طالبین سلوک میں سے ایک شخص نے خط لکھا کہ مجھ میں کبر بہت ہے اور فرمایا کہ مجھے بھی محسوس ہوا کہ واقعی کبر ہے ، ان کا یہ احساس غلط نہیں۔ میں نے ان کے لیے یہ...

read more