ایک دیہاتی کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عجیب سوال
’’حضرت ابو ایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے کہ ایک دیہاتی سامنے کھڑا ہوا ۔۔۔۔ اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کی مہار پکڑ لی ۔۔۔۔ پھر کہا اے اللہ کے رسول! مجھے وہ بات بتائو جو مجھے جنت سے قریب اور آتش دوزخ سے دور کر دے؟ راوی کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رک گئے ۔۔۔۔ پھر اپنے رفقاء کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور (ان کو متوجہ کرتے ہوئے) فرمایا: اس کو اچھی توفیق ملی ۔۔۔۔ یا فرمایا: اس کو خوب ہدایت ملی ۔۔۔۔ پھر آپ نے اس دیہاتی سے فرمایا: ہاں! ذرا پھر کہنا! تم نے کس طرح کہا: سائل نے اپنا وہی سوال پھر دہرایا (مجھے وہ بات بتا دو! جو مجھے جنت سے نزدیک اور دوزخ سے دور کر دے) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
صرف اللہ کی بندگی کرتے رہو ۔۔۔۔ اور کسی چیز کو اس کے ساتھ شریک نہ کرو ۔۔۔۔ نماز قائم کرتے رہو ۔۔۔۔ زکوٰۃ ادا کرتے رہو اور صلہ رحمی کرتے رہو ۔۔۔۔ اب اونٹنی کی مہار چھوڑ دو!‘‘ (مسلم شریف)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

