ایک بادشاہ کی موت کا واقعہ
حضرت دائود علیہ السلام نے ایک غار میں دیکھا کہ ایک عظیم الخلقۃ آدمی چت لیٹا ہوا پڑا ہے اور اس کے پاس ایک پتھر رکھا ہے جس پر لکھا ہوا ہے ’’میں دوسم بادشاہ ہوں، میں نے ایک ہزار سال حکومت کی، ایک ہزار شہر فتح کئے، ایک ہزار لشکروں کو شکست دی اور ایک ہزار کنواری عورتوں کے ساتھ شبِ زفاف کا لطف اٹھایا، آخر میرا انجام یہ ہوا کہ مٹی میرا بچھونا اور پتھر میرا تکیہ ہے پس جو بھی مجھے دیکھے تو وہ دنیا کے دھوکہ میں مبتلا نہ ہو جیسے دنیا نے مجھے دھوکہ دیا۔۔۔۔‘‘
جب اسکندر مرا تو ارسطاطالیس نے کہا ’’اے بادشاہ تیری موت نے ہمیں سرگرمِ عمل کردیا۔۔۔۔‘‘ ایک اور دانا نے جب اسکندرکی موت دیکھی تو کہا ’’بادشاہ آج اس حالت میں اپنی پوری زندگی کے خطابات سے زیادہ مؤثر خطاب کر رہا ہے اور بادشاہ کا آج کا وعظ اس کی پوری زندگی کے واعظوں سے زیادہ سبق آموز ہے۔۔۔۔‘‘ ؎
قیصر اور اسکندر چل بسے
زال اور سہراب و رستم چل بسے
ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے
کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے
(عجیب وغریب واقعات)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

