ایک اللہ والے کی بادشاہ کو تبلیغ
ایک فقیر تنہا ایک صحرا کے گوشہ میں بیٹھا ایک بادشاہ کا اس کے پاس سے گزر ہوا۔۔۔۔۔فقیر نے اس وجہ سے کہ بے فکری قناعت کی سلطنت ہے۔۔۔۔۔ اس کی طرف توجہ نہیں کی اور بادشاہ اس وجہ سے کہ حکومت میں قہر و غضب ہوتا ہے۔۔۔۔۔ رنجیدہ ہو گیا۔۔۔۔۔کہا یہ کفنی پہنے والوں کی جماعت چوپایوں جیسی ہے۔۔۔۔۔ صلاحیت اور آدمیت نہیں رکھتے اس (فقیر) کے پاس آ کر وزیر نے کہا ۔۔۔۔۔ اے جوانمرد: روئے زمین کا بادشاہ آپ کے پاس آیا۔۔۔۔۔ آپ نے تعظیم نہیں کی اور ادب کے شرائط پورے نہیں کئے۔۔۔۔۔ فقیر نے کہا : بادشاہ سے کہہ دو کہ تعظیم کی امید اس شخص سے رکھے جو بادشاہ سے نعمت کی امید رکھتا ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ بادشاہ رعیت کی نگہبانی کے لئے ہے نہ کہ رعیت بادشاہوں کی خدمت کے لئے۔۔۔۔۔
بادشاہ کو فقیر کی باتیں درست دکھائی دیں۔۔۔۔۔ کہا: کچھ مجھ سے طلب کرو۔۔۔۔۔ کہا: میں بھی چاہتا ہوں کہ دوبارہ (تشریف لا کر) مجھ کو زحمت نہ دیں۔۔۔۔۔ بادشاہ نے کہا مجھے نصیحت کرو کہا:(دین و دنیا کی نیکی)
حاصل کر لے اب دولت تیرے ہاتھ میں ہے
کیونکہ یہ دولت و سلطنت ہاتھوں ہاتھ چلی جائے گی
(گلستان سعدی)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

