اہل علم کی بے ادبی کا وبال

اہل علم کی بے ادبی کا وبال

مذکورہ بالا سطور سے جب یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ اہل علم کا آپس میں اختلاف امر ناگزیر ہے پھر اہل علم کی شان میں بے ادبی اور گستاخی کرنا کتنی سخت محرومی کی بات ہے حالانکہ اتباع کا منصب یہ تھا کہ علمائے حق میں سے جس سے عقیدت ہو اور اس کا عالم باعمل ہونا محقق ہوجائے اس کے ارشادات پر عمل ہو۔
لیکن ہم لوگوں میں باوجود اد عائے محبت و عقیدت تو ندارد ہے ساری محبت کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنے بڑے کی حمایت میں دوسروں کے بڑوں کو گالیاں دیں یہ کتنا بڑا جرم ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں جو شخص میرے کسی ولی سے دشمنی رکھے میری طرف سے اس کو اعلان جنگ ہے تو خود سمجھ لو کہ اللہ جل شانہ سے لڑائی کرکے دنیا میں کون شخص فلاح پا سکتا ہے اور آخرت کا تو پوچھنا ہی کیا ہے۔
صاحب مظاہر حق نے لکھا ہے کہ اللہ سے بندہ کی لڑائی دلالت کرتی ہے خاتمہ بد ہونے پر ایک مسلمان کے لیے خاتمہ بالخیر ہونا انتہائی مرغوب اور لازوال نعمت ہے اور جس چیز سے خاتمہ خراب ہونے کا اندیشہ ہوتو تم ہی سوچو کہ کتنی خطرناک چیز ہوگی۔

Most Viewed Posts

Latest Posts

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا

تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔۔’’اجتہاد فی الدین کا دور ختم ہو چکا توہو جائے مگر اس کی تقلید کا دور کبھی ختم نہیں ہو سکتا‘ تقلید ہر اجتہاد کی دوامی رہے گی خواہ وہ موجودہ ہو یا منقضی شدہ کیونکہ...

read more

طریق عمل

طریق عمل حقیقت یہ ہے کہ لوگ کام نہ کرنے کے لیے اس لچر اور لوچ عذر کو حیلہ بناتے ہیں ورنہ ہمیشہ اطباء میں اختلاف ہوتا ہے وکلاء کی رائے میں اختلاف ہوتا ہے مگر کوئی شخص علاج کرانا نہیں چھوڑتا مقدمہ لڑانے سے نہیں رکتا پھر کیا مصیبت ہے کہ دینی امور میں اختلاف علماء کو حیلہ...

read more

اختلافی مسائل اور تلاش حق کیلئے دستور العمل

اختلافی مسائل اور تلاش حق کیلئے دستور العمل ذیل کا دستور العمل حق کی تلاش کرنے والوں کیلئے معین و مددگار ثابت ہوگا اور انسان اسی کا مکلف ہے۔ ۔1۔۔۔ غور وخوض جتنی کوشش آپ حکیم ڈاکٹر اور وکلاء کے انتخاب اور علاج معالجہ و مقدمہ کی پیروی میں کرتے ہیں اتنی کیا اس سے آدھی...

read more