اہل علم شاہی دبدبہ کی پرواہ نہیں کرتے
اندلس کے خلیفہ حکم ثانی (۳۵۰ھ ۹۶۱ء تا ۳۶۶ھ ۹۷۷ء) نے ایک دن شاہی چوبدار کو حکم دیا کہ وہ فقیہ ابو ابراہیم کو دربار میں پیش کریں۔۔۔۔۔ چوبدار نے انہیں تلاش کیا تو معلوم ہوا کہ وہ مسجد ابو عثمان میں وعظ بیان کر رہے ہیں۔۔۔۔۔ اس نے ابو ابراہیم سے کہا ’’امیر المومنین آپ کو اسی وقت طلب فرماتے ہیں۔۔۔۔۔ آپ میرے ساتھ چلیں‘‘۔۔۔۔۔
ابو ابراہیم نے بڑی بے نیازی سے کہا ’’امیر المومنین سے کہہ دو کہ میں اس وقت اللہ تعالیٰ کے کام میں مصروف ہوں جب تک اس کام سے فارغ نہ ہوں نہیں آ سکتا‘‘۔۔۔۔۔
چوبدار یہ جواب سن کر بہت بوکھلایا۔۔۔۔۔ اس نے ڈرتے ڈرتے خلیفہ حکم ثانی سے ابو ابراہیم کا جواب عرض کیا۔۔۔۔۔ خلیفہ نے چوبدار سے کہا ’’تم جا کر ابوابراہیم سے کہہ دو کہ ہم اس بات کو سن کر بہت خوش ہوئے کہ آپ اللہ کے کام میں مصروف ہیں۔۔۔۔۔ جب اس کام سے فارغ ہو جائیں تو تشریف لے آئیں ہم اس وقت تک دربار میں آپ کا انتظار کریں گے‘‘۔۔۔۔۔
خلیفہ کا یہ حکم سن کر ابو ابراہیم نے چوبدار سے کہا ’’امیر المومنین سے کہہ دو کہ میں بڑھاپے کی و جہ سے گھوڑے پر سوار ہو سکتا ہوں نہ پیدل چل سکتا ہوں‘‘۔۔۔۔۔
یہ کہہ کر وہ پھر اپنے وعظ میں مصروف ہو گئے۔۔۔۔۔
قلعہ کا ایک دروازہ باب الصنع بند رہتا تھا جو کچھ خاص تقریبات کے موقع پرکھلتا تھا ۔۔۔۔۔ یہ دروازہ مسجد ابوعثمان کے قریب تھا۔۔۔۔۔ بادشاہ نے یہ کھلوا دیا اور چوبدا ر سے کہا کہ جا کر مسجد میں ان کا انتظار کرے۔۔۔۔۔ جب وعظ ختم ہو جائے تو ان کو باب الصنع پر لے کر آئے ابو ابراہیم نے دیکھا کہ بہت سے امیر اور وزیر ان کے استقبال کو وہاں موجود ہیں۔۔۔۔۔ انہوں نے دربار میں جا کر بادشاہ سے بات کی اور اسی عزت کے ساتھ واپس بھیج دئیے گئے۔۔۔۔۔(تاریخ اسلا جلد سوم‘ اکبر شاہ خاں)
اگرآپ کو یہ واقعہ پسند آیا ہے تو اسکو شئیر ضرور کریں اور اس طرح کے دیگر اسلامی واقعات اور اولیاء اللہ کے حالات و تذکرے آپ ہمارے ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
تمام اسلامی مواد اور دیگر کیٹگریز کو دیکھنے کے لئے یہ لنک وزٹ کریں
https://readngrow.online/readngrow-categories/
نیز ہم اس ویب سائٹ کی مفید چیزوں کو اس واٹس ایپ چینل پر بھی شئیر کرتے رہتے ہیں ۔
https://whatsapp.com/channel/0029VaviXiKHFxP7rGt5kU1H
یہ چینل فالو کرلیں ۔

