اہل حق کا انداز نصیحت

اہل حق کا انداز نصیحت

اُستاذ العلماء حضرت مولانا خیر محمد صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں ایک بار ملتان کو دریائی سیلاب کا خطرہ ہوا۔۔۔ سجادہ نشین دربار خواجہ بہاء الحق ملتانی رحمہ اللہ نے دوستانہ تعلقات کی بناء پر مجھے اطلاع کئے بغیر شہر میں اعلان کرادیا کہ کل کو قلعہ پر مولانا خیر محمد صاحب نفلی جماعت کرائیں گے۔۔۔ علماء کو اس اعلان سے تشویش ہوئی اور بعض نے مجھے جانے سے منع بھی کیا کہ نفلی جماعت بالخصوص اہتمام کے ساتھ احناف کے ہاں مکروہ ہے۔۔۔ میں نے کہا جائوں گا ضرور‘ کہ نہ جانے میں سجادہ صاحب کی سبکی ہے۔۔۔ باقی جماعت کرانا نہ کرانا میرا اپنا فعل ہے۔۔۔
چنانچہ جب سجادہ صاحب کی طرف سے کار آئی تو میں چلا گیا۔۔۔ جاکر سجادہ صاحب سے کہا کہ مجھے آپ سے علیحدگی میں کوئی بات کرنی ہے وہ بخوشی علیحدہ ہوگئے۔۔۔ میں نے کہا کہ ہم حنفی ہیں۔۔۔ جو کام فقہ حنفی کے مطابق ہو وہ کرتے ہیں اور جو عمل رواج کے موافق اورفقہ حنفی کے خلاف ہو وہ نہیں کرتے۔۔۔ اس لئے ہمیں لوگ وہابی کہتے ہیں۔۔۔ چونکہ نفلی جماعت کو فقہ حنفی نے مکروہ کہا ہے۔۔۔ اس لئے میں معذور ہوں۔۔۔ سجادہ صاحب نے کہا کہ حضرت میری غلطی ہوئی کہ آپکو اطلاع دئیے بغیر میں نے اعلان کرادیا جس کی وجہ سے اب ہزاروں کا مجمع آیا ہوا ہے۔۔۔ میں آپکو خلاف شرع پرمجبور نہیں کرتا‘ مگر میری غلطی کا تدارک فرمادیں تاکہ میری سبکی نہ ہو۔۔۔ میں نے کہا آپ اعلان فرمادیں کہ آدھ گھنٹہ مولانا کا بیان ہوگا‘ بعدمیں نفل پڑھے جائیں گے۔۔۔ سجادہ صاہب بڑے خوش ہوئے اور اعلان کردیا۔۔۔
میں نے بعد خطبہ مسنونہ کے وعظ میں یہ کہا کہ مسلمان کے دشمن دو طرح کے ہیں۔۔۔ ایک وہ جن کا وجود ہمیں نظر آتا ہے۔۔۔ یعنی کافر‘ دوسرے وہ جن کا وجودہمیں نظر نہیں آتا‘ یعنی نفس اور شیطان۔۔۔ یہ دشمن پہلے کی نسبت بڑا سخت ہے۔۔۔ اسکے ساتھ جہاد کرنے کو جہاد اکبر فرمایا گیا ہے۔۔۔ قرآن مجید میں ظاہری دشمن یعنی کافروں کے ساتھ جہاد میں شہید ہونے والوں کے متعلق فرمایا گیا کہ تم انکو مردہ نہ کہو وہ اپنے پروردگار کے ہاں زندہ ہیں۔۔۔ جو لوگ جہاد اکبر یعنی نفس و شیطان کے مقابلہ میں ختم ہوجائیں وہ بدرجہ اولی اپنے پروردگار کے ہاں زندہ ہونگے۔۔۔یہ بزرگان دین اولیاء اللہ جہاد اکبر میں شہید ہونے والے ہیں۔۔۔ اوریقینا اپنے مزارات کے اندر زندہ ہیں۔۔۔ محض ایک پردہ حائل ہے۔۔۔ ہم ان کے مزارات پر جاکر خلاف شرع کام کرتے ہیں۔۔۔ انکے مزارات کو سجدہ کرتے ہیں۔۔۔ اگر یہ پردہ حائل نہ ہوتا تو یہ ہمارے منہ پر تھپڑ مارتے۔۔۔ میں نے وعظ کے آخر میں کہا کہ نفلی نماز باجماعت پڑھنا ناجائز ہے۔۔۔ بزرگوں کی روحیں اس سے ناراض ہوں گی۔۔۔ نفل سب اکیلے اکیلے پڑھیں۔۔۔ دعا مل کر کرلیں گے۔۔۔
سب نے خوشی خوشی اکیلے اکیلے نفل پڑھے‘بعد میں مل کر دعا کی گئی۔۔۔ اللہ پاک کا فضل ہوا‘ خطرہ ٹل گیا۔۔۔ جو ڈرائیور مجھے مدرسہ تک پہنچانے آیا۔۔۔اس نے کہا:۔
حضرت! اگر کبھی کبھی اس طرح کے وعظ ہوجایا کریں تو بڑا فائدہ ہو۔۔۔ بڑی اصلاح ہو۔۔۔ آج کل کے مقررین کفرکی مشین چلانے لگ جاتے ہیں‘ بجائے فائدہ کے نقصان ہی نقصان ہوتا ہے ۔۔۔سجادہ صاحب نے اپنے مجمع خاص میں فرمایا ’’ اہل حق اور غیر اہل حق میں یہی فرق ہے کہ اہل حق کو کسی قیمت پر نہیںخریدا جاسکتا اور غیر اہل حق کو ٹکہ دے کر جو چاہو بیان کرالو‘‘۔۔۔ اللہ پاک ہم سب کو اہل حق کے ساتھ وابستہ رکھیں اور ہر قسم کی بدعات سے محفوظ رکھیں آمین۔۔۔(خیرالسوانح)

Most Viewed Posts

Latest Posts

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام

حضرت بنوری رحمہ اللہ کا علمی مقام حضرت مولانا محمد یوسف بنوری رحمہ اللہ، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب رحمہم اللہ اور بھی دو چار علماء حضرات منبر ومحراب کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے ریاض (سعودی عرب)گئے تھے۔۔۔ ۔۔۔ وہاں بہت بڑا سٹیج بنا تھا اور سٹیج پر شاہ فیصل وہاں کے...

read more

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ

حضرت شیخ علاء الدین شاہ صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ حضرت شیخ مولانا ناصر الدین خاکوانی دامت برکاتہم جو حضرت شیخ علاء الدین صاحب رحمہ اللہ کی طرف سے مجاز بیعت ہیں،جب حضرت مولانا مفتی عبد الستار صاحب رحمہ اللہ کا انتقال ہوا توآپ تعزیت کے سلسلہ میں جامعہ خیر المدارس...

read more

اساتذہ کے احترام کا انوکھا واقعہ

اساتذہ کے احترام کا انوکھا واقعہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندی صاحب رحمہ اللہ نے تحریک ریشمی رومال کے دوران ارادہ فرمالیا کہ اب میں حرمین شریفین جاتا ہوں۔۔۔ایک دن آپ مدرسہ میں چارپائی پر بیٹھے دھوپ میں زمین پر پائوں رکھے کسی کتاب کا مطالعہ کررہے تھے ان دنوں...

read more