اہلِ قرآن کے لئے حضور ﷺ کی خصوصی نصیحت
ملفوظاتِ حکیم الامت مجددالملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
حدیث میں ہے کہ جس نے قرآن پڑھا، پھر خیال کیا اس نے کہ کوئی خدا کی مخلوق میں سے اس نعمت سے بڑھ کر نعمت دیا گیا ہے جو اس کو ملی ہے سو بیشک حقیر کر دیا اس چیز کو جسے اللہ نے بڑا کیا ہے اور بڑھا دیا اس چیز کو جسے اللہ نے حقیر کیا ہے۔ قرآن جاننے والے کو تیزی کرنا زیبا نہیں ہے اس شخص سے جو ( اس سے ) تیزی کرے اور نہ جہالت کرنا اس شخص سے جو (اس سے) جہالت کرے اور (ایسا نہ کرے لیکن معاف کر دے اور درگزر کرے بسبب عزتِ قرآن کے ۔ (رواہ الخطیب )
فائدہ: اہلِ علم اور قرآن کے جاننے والوں کو چاہئے کہ دنیا کی تمام نعمتوں سے قرآن کے علم کو اعلیٰ اور افضل سمجھیں ۔ اگر انہوں نے قرآن کے علم سے بڑھ کر کسی چیز کو سمجھا تو جس چیز کو خدا نے بڑا کیا تھا اس کو حقیر کر دیا اور حاکم جس چیز کو بڑا کرے اس کو حقیر کرنا کس قدر بڑا جرم ہے۔ اور اہل قرآن کو چاہئے کہ لوگوں سے جہالت اور بداخلاقی سے پیش نہ آویں کہ قرآن کی عزت اور عظمت اس بات کو چاہتی ہے اور اگر ان سے کوئی جہالت کرے تو اس کی جہالت کو معاف کریں۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

