اگر عورت مہر قبول نہ کرے اور نہ معاف کرے تو خلاصی کس طرح ہو
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ اس صورت میں شوہر مہر کا مال بیوی کے سامنے اس طرح رکھ دے کہ اگر وہ اٹھانا چاہے تو اٹھا سکے اور رکھ کر یہ کہہ دے کہ یہ تمہارا مہر ہے اور یہ کہہ کر اس مجلس سے ہٹ جائے تو مہر ادا ہو گیا، مرد سبکدوش ہوجائے گا ، پھر اگر وہ عورت نہ اٹھائے گی کوئی اور اٹھائے گا تو اس عورت کا روپیہ ضائع ہوگا ،شوہر سبکدوش ہوجائے گا اور اگر ضائع ہونے کے خیال سے پھر شوہر نے اٹھا لیا تو وہ شوہر کے پاس امانت رہے گا ، شوہر کی مِلک نہ ہوگا ، اس میں شوہر کو تصرف کرنا جائز نہ ہوگا۔(صفحہ ۲۱۴،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

