اپنے پیرو مرشد کے سامنے اپنے معاصی کا اظہار کس صورت میں جائز ہے؟
ملفوظاتِ حکیم الامت مجدد الملت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
ارشاد فرمایا کہ بعض حضرات نے کہا ہے کہ اپنے معاصی کا اظہار اپنے مربی پر بھی جائز نہیں ، اور بعض نے کہا ہے کہ جیسے مستور بدن کا طبیب کو بہ ضرورتِ علاج دکھانا جائز ہے اس طرح اپنے مربی پر اپنے معاصی کا اظہار بھی جائز ہے مگر میرے نزدیک اس میں تفصیل ہے۔ وہ یہ کہ اگر اس معصیت کا علاج صرف اس معصیت کے داعیہ اور جذبہ کے اظہار سے نہ ہوسکے بلکہ اس کا علاج اس پر موقوف ہو کہ خود اس معصیت کو ظاہر کیا جائے ، تب اس صورت میں اس معصیت کا اظہار اپنے مربی پر جائز ہے کہ جیسے میں بعض مرتبہ دریافت کیا کرتا ہوں کہ معلوم ہوتا ہے تمہارے اندر کبر ہے۔ اور اگر معصیت کا علاج اس کے دواعی اور جذبات کی اطلاع سے ہوجائے کیونکہ بعض اوقات ایسا بھی ہو جاتا ہے تو پھر خود اس معصیت کا اظہار جائز نہیں کیونکہ اس اظہار کی ضرورت نہیں۔ جیسے کہ طبیب کو بھی مستور بدن کا دکھلانا
اس صورت میں جائز ہے کہ بغیر دکھلائے اس کا علاج نہ ہوسکے۔
نوٹ:- یہ ملفوظات ڈاکٹر فیصل صاحب (خلیفہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالمتین بن حسین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ) نے انتخاب فرمائے ہیں۔ اور انکو حضرت مولانا محمد زبیر صاحب (فاضل جامعہ دارالعلوم الاسلام لاہور 2023) نے تحریر فرمایا ہے ۔
یہ ملفوظات آپ ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
پر بالکل مفت میں پڑھ سکتے ہیں ۔
براہ مہربانی یہ پوسٹ اپنے واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر شئیر کریں ۔

