.اپنے پیارے وطن کو چھوڑ کر نہ جائیں! (123)\
اپنا پیارا وطن چھوڑ کر کسی دوسرے ملک میں سکونت اختیار کرنا انسانی زندگی کا سب سے مشکل ترین فیصلہ ہے۔ یہ ہجرت نہ صرف جذباتی طور پر کٹھن ہوتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کئی مزید چیلنجز اورغیر متوقع مشکلات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
پردیس میں رہنے والے شخص کو اپنے اپنوں سے ہمیشہ کے لئے دوری کا احساس ستاتا رہتا ہے، اور یہ احساس اُسکے دل کو کسی بھی وقت مغموم کر دیتا ہے۔ خوشی کی تقاریب ہوں یا غم کے لمحات، پردیس میں انسان اکثر اکیلا محسوس کرتا ہے۔وطن کی یادیں دل میں ہمیشہ بسی رہتی ہیں اور پردیسی چاہے جس بھی حال میں ہو، جتنی بھی نعمتوں میں ہواور جتنی بھی ترقیاں حاصل کرلے اُسے اپنے وطن کی یاد ضرور ستاتی ہے۔ بالخصوص بچپن کے کھیل، محلے کے دوست اور رشتے داروں کی محبت، ان سب چیزوں کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہتی ہے اوریہ سب کچھ پردیس میں ایک خواب سا محسوس ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ، ایک نئے ملک میں جا کر بس جانا بہت ہی آسان لگتا ہے جس کی مثال دُور کے ڈھول سہانے جیسی ہے۔ حالانکہ اسکے لئے دوسرے وطن کی زبان، ثقافت، اور روایات کو سمجھنا بھی ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔پردیس کی زندگی کے کئی نقصانات ہیں، جن میں سب سے بڑا نقصان اپنے خاندان اور دوستوں سے دوری ہے۔ پردیسی کی زندگی میں ایک خالی پن رہتا ہے جو کوئی بھی شے پورا نہیں کر سکتی۔ نہ جانے کتنی بار دل چاہتا ہے کہ کسی اپنے کے ساتھ بیٹھ کر دل کی باتیں کریں، لیکن پردیس کی دنیا میں ایسا کرنا ممکن نہیں ہوتا۔
اس کے برعکس، اپنے وطن میں رہنے والے افراد تھوڑی روکھی سوکھی کھا کر بھی ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں۔ ان کے پاس ایک دوسرے کا سہارا ہوتا ہے، محبت اور خلوص کی دولت ہوتی ہے۔ اسی لئےہم سب محب وطن پاکستانیوں کو چاہئے کہ اپنے وطن میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور جو کچھ بھی اللہ تعالیٰ نے عطا کیا ہے، اس پر قناعت کریں۔
اپنے وطن کی خوشحالی کے لئے دعا کرتے رہیں اور کوشش کریں کہ اپنے حالات بہتر بنائیں تاکہ ہمیں پردیس کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
آخر میںیہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ وطن سے محبت اور اس کی قدر کرنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ اگر ہم سب مل کر اپنے وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کریں، تو ایک دن ہمارا وطن بھی ان ممالک کی صف میں کھڑا ہوگا جہاں لوگ سکونت اختیار کرنے کے لئے آتے ہیں۔ الله ہمیں اپنے وطن کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور اس کو ہر آفت سے محفوظ رکھے۔ آمین۔
نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M