اپنے آپ کو ضرر سے بچانا جائز ہے
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ایک مسئلہ پوچھا گیا کہ اگر باوجود جاننے کے کوئی شہادت نہ دے ، محض اس خیال سے کہ کچہری میں وکلاء وغیرہ تنگ کرتے ہیں ، جائز ہے یا نہیں؟ ارشاد فرمایا کہ اپنے آپ کو ضرر سے بچانا جائز ہے۔ عرض کیا گیا کہ چاہے دوسرے کا بھلا ہوتا ہو؟ فرمایا کہ ہمارا جو برا ہوتا ہے ۔ دوسرے کے نفع کے لیے اپنے آپ کو مضرت میں ڈالنے کا آدمی مکلف نہیں۔(۳۱۳ اشرفی جواہرات، صفحہ ۱۱۴)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات اشرفی جواہرات کے متعلق ہیں ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

