اَسلاف کی شان میں گستاخی کا وبال
اسلاف اور اولیاء اللہ کو گالیاں دینا، برا بھلا کہنا کہ اس میں اپنا ہی کچھ بگاڑنا ہے، کسی کا کیا نقصان ہے۔۔۔۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے
۔’’مَن عادیٰ لِی وَلِیًّا فَقَدْ اٰذَنْتُہٗ بِالْحَرْبِ۔۔۔۔‘‘ (مشکوٰۃ بخاری وغیرہ)
جو شخص میرے کسی ولی سے دشمنی رکھے میری طرف سے اس کو اعلان جنگ ہے۔۔۔۔ تم خود سمجھ لو کہ اللہ جل جلالہ سے لڑائی کر کے دنیا میں کون شخص فلاح پا سکتا ہے اور آخرت کا تو پوچھنا ہی کیا ہے۔۔۔۔
اور یہ مضمون کئی حدیثوں میں مختلف الفاظ سے نقل کیا گیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف اوقات میں مختلف الفاظ سے اس پر متنبہ فرمایا ہے۔۔۔۔ بعض روایتوں میں آتا ہے کہ جس شخص نے میرے کسی ولی کو ستایا وہ میرے ساتھ لڑائی پر اتر آیا۔۔۔۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ جو میرے کسی ولی کی اہانت کرتا ہے وہ میرے ساتھ مقابلہ کیلئے سامنے اتر آیا۔۔۔۔ (فتح الباری)
ایک حدیث میں ہے کہ جو شخص اللہ کے کسی ولی کے ساتھ دشمنی کرتا ہے وہ اللہ کے ساتھ لڑائی کے لئے مقابلہ کرتا ہے۔۔۔۔ (حاکم، مستدرک)
ایک روایت میں ہے جو شخص میرے کسی ولی کی اہانت کرتا ہے وہ مجھ سے لڑنے کے لئے مقابلہ میں آتا ہے۔۔۔۔ میں اپنے اولیاء کی حمایت میں ایسا ناراض ہوتا ہوں جیسے غضب ناک شیر۔۔۔۔ (درمنثور)
کتنا سخت اندیشہ ناک معاملہ ہے۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ سے جس کی لڑائی ہو اس کا بھلا ٹھکانا کہاں؟ اور پھر اگر اس کے معاوضہ میں ہاتھ پائوں ٹوٹ جائیں، ناک، کان، آنکھ جاتے رہیں تب بھی سہل ہے کہ دنیا کی تکلیف بہرحال ختم ہونے والی ہے اور اس نوع کے نقصان سے توبہ کی امید ہے لیکن خدانخواستہ کوئی دینی نقصان پہنچ جائے کسی بددینی میں مبتلا ہو جائے تو کیا ہو؟
ائمہ نے کہا ہے کہ گناہوں میں کوئی گناہ بھی ایسا نہیں ہے جس کے کرنے والے کو اللہ جل شانہ نے اپنے ساتھ لڑائی سے تعبیر فرمایا ہو بجز اس گناہ کے اور سود کھانے کے کہ حق تعالیٰ جل شانہ ان دونوںکو اپنے ساتھ جنگ سے تعبیر کیا ہے۔۔۔۔ اس سے معلوم ہوا کہ ان دونوں کا گناہ بہت ہی زیادہ بڑھا ہوا ہے۔۔۔۔ اور ان لوگوں کے سوء خاتمہ کا اندیشہ ہے۔۔۔۔ (مرقاۃ شرح مشکوٰۃ)
صاحب مظاہر حق نے بھی یہی لکھا ہے کہ اللہ سے بندہ کی لڑائی دلالت کرتی ہے خاتمہ بد ہونے پر۔۔۔۔ ایک مسلمان کیلئے خاتمہ بالخیر ہونا انتہائی مرغوب اور لازوال نعمت ہے اور جس چیز سے خاتمہ کے خراب ہونے کا اندیشہ ہو تو تم ہی سوچو کہ کتنی خطرناک چیز ہو گی۔۔۔۔ (تحفۃ الائمہ)
