اولیاء اللہ کی دو قسمیں
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
ارشاد فرمایا کہ ولی کی دو قسمیں ہیں :(۱) ایک ولی کامل (۲)دوسرے ولی متوسط۔ ولی متوسط کی پہچان تو آسان ہے کیونکہ اس میں بعض صفات ایسی ہوتی ہیں کہ جن کو عوام الناس بھی علامت ِ ولایت سمجھتے ہیں ، بخلاف ولی کامل کے کہ اس کے اندر کوئی امتیازی شان نہیں ہوتی بلکہ ولی کامل کی (ظاہری) شان بالکل انبیاء کی سی ہوتی ہے اور انبیاء کی سادگی کا یہ حال تھا کہ کفار ان کے متعلق کہا کرتے تھے کہ مال ھذا الرسول یاکل الطعام ویمشی فی الاسواق کہ یہ کیسے رسول ہیں کہ جیسے ہم کھاتے پیتے ہیں ، جیسے ہم انتظامِ معاش کے لیے بازاروں میں آتے جاتے ہیں، یہ بھی آتے جاتے ہیں ۔ اسی وجہ سے ولی کامل کی شناخت ہر شخص کا کام نہیں بلکہ بہت مشکل ہے۔ اس لیے ایک بزرگ کا ارشاد ہے کہ یہ جو مقولہ مشہور ہے کہ ولی را ولی می شناسد ، یہ صحیح نہیں کیونکہ ولایت کی شانیں مختلف ہوتی ہیں تو ایک شان کا ولی دوسری شان والے کو کیسے پہچانے گا بلکہ صحیح یہ ہے ولی را نبی می شناسد کیونکہ نبی میں سب شانیں کمالات کی جمع ہوتی ہیں ، اس لیے اولیاء کی شانوں کی بھی ان کو معرفت ہوتی ہے۔(دو قسمیں، صفحہ ۱۸۶)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات مختلف تعلیمات، اصطلاحات اور دیگر احکامات کی دو تقسیموں کو بیان کرنے کے لئے ہیں تاکہ وضاحت کے ساتھ دین شریعت کو سمجھا جا سکے ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (بدعت کی حقیقت)۔
ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ (اسلامی شادی)۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

