اولاد کی تمنا میں دوسری شادی کرنا
بسلسلہ ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ
لوگ زیادہ تر(پہلی بیوی سے اولاد نہ ہونے کی صورت میں) اولاد کی تمنا میں دوسری شادی کرتے ہیں اور اولاد کی تمنا اس لیے ہوتی ہے کہ نام باقی رہے، تو نام کی حقیقت سن لیجئے کہ ایک مجمع میں جا کر ذرا لوگوں سے پوچھئے تو پر دادا کا نام بہتوں کو نہ معلوم ہوگا ، جب خود اولاد ہی کو پر داداکا نام نہیں معلوم تو دوسروں کو خاک معلوم ہوگا ، تو بتلائیے نام کہاں رہا ۔ اولاد سے نام نہیں چلا کرتا بلکہ اولاد نالائق ہوئی تو الٹی بدنامی ہوتی ہے ، اور اگر نام چلا بھی تو نام چلنا کیا چیز ہے جس کی تمنا کی جائے ۔ دنیا کی حالت دیکھ کر تسلی کر لیا کریں کہ جن کے اولاد ہے وہ کس مصیبت میں گرفتار ہیں اور اگر اس سے بھی تسلی نہ ہو تو یہ سمجھ لے کہ جو خدا کو منظور ہے وہی میرے واسطے خیر ہے ، نہ معلوم اولاد ہوتی تو کیسی ہوتی اور اگر یہ بھی نہ کر سکے تو کم از کم یہ تو سمجھے کہ اولاد نہ ہونے میں بیوی کی کیا خطا ہے۔(صفحہ ۳۸۷،اسلامی شادی)
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ تعالیٰ کے یہ ملفوظات نکاح یعنی اسلامی شادی سے متعلق ہیں ۔ ۔ خود بھی پڑھیں اور دوستوں سے بھی شئیر کریں ۔
مزید ملفوظات پڑھنے کے لئے ہماری ویب سائٹ
https://readngrow.online
اپنے پاس محفوظ کرلیں ۔
اس طرح کے ملفوظات روزانہ اس واٹس ایپ چینل پر بھی بھیجے جاتے ہیں
https://whatsapp.com/channel/0029VaJtUph4yltKCrpkkV0r
چینل جوائن کریں

