انگریزی زبان سیکھنی چاہئے یا نہیں؟ (76)۔

انگریزی زبان سیکھنی چاہئے یا نہیں؟ (76)۔

علمائے کرام کے خلاف شرپسند طبقہ ہر وقت سرگرمِ عمل رہتا ہے اور مختلف قسم کے الزامات اور بہتان لگاتا رہتا ہے۔ کچھ نفرت پھیلانے والے لوگوں نے یہ بات مشہور کردی ہے کہ علمائے کرام انگریزی زبان سیکھنے کے مخالف ہیں اور انگریزی زبان سیکھنے کو کفر سمجھتے ہیں۔
حالانکہ یہ بات بالکل صحیح نہیں ہے۔ ’’انگریزی‘‘صرف ایک زبان ہے۔ اور مختلف زبانوں کو سیکھنا اسلام میں منع نہیں ہے بلکہ ترمذی شریف کی ایک صحیح حدیث میں ہے کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کی سُریانی زبان سیکھنے کا حکم فرمایا تھا۔
تو اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ غیر مسلموں کی زبان سیکھنا کوئی برا فعل نہیں ہے بلکہ اسکے بارہ میں ایک عربی کا مقولہ بھی مشہور ہے :۔
من تعلم لغۃ قوم امن مکرھم
یعنی جو شخص کسی قوم کی زبان سیکھ لے تو اُسکے شر اور مکر سے محفوظ ہوجاتا ہے۔اسی وجہ سے بعضے علماء نے اس بات کو ترجیح دی ہے کہ انگریزی اور دیگر زبانوں کو سیکھ کر اُن میں بھی اسلامی تعلیمات کی تبلیغ کرنی چاہئے۔ اور پھر یہ بھی ایک حقیقت ہے جو شخص ایک سے زائد لغات کو جانتا ہو اُسکا علم اور اُسکا فیض زیادہ لوگوں تک پہنچتاہے۔
ہاں ! البتہ علمائے کرام انگریزی تہذیب و تمدن کو اپنانے سے ضرور منع کرتے ہیں کیونکہ جو شخص کسی قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کرتا ہے تو وہ پھر اُسی قوم میں داخل ہوکررہتا ہے۔
یہ بات صرف انگریز،یہودی یا عیسائیوں  کےساتھ خاص نہیں بلکہ ہندو، بدھ مت یا پھر کوئی بھی مذھب ہو۔ہر مذھب کے لئے یہی حکم ہے کہ اُنکے ساتھ مشابہت اختیار کرنے کے لئے یا اُنکے جیسا بننے کی نیت سے اُنکی زبان سیکھنا ناجائز فعل ہے۔
اگر کسی مسلمان کو اپنی اُردوزبان چھوڑ کر دوسری زبانیں سیکھنے کا شوق ہو تو عربی پر اپنی قوت کو صرف کرےاور عربی میں مہارت حاصل کرے۔ کیونکہ یہ اہل جنت کی زبان ہے۔ اسکوہمارے مذھب اسلام میں بڑی ہی اہمیت حاصل ہے۔ اور قرآن مجید بھی عربی مبین میں نازل ہوا ہے۔
تو عربی سیکھنے کےلئے شوق رکھنا، محنت کرنا اور اسکی طرف رغبت کرنا اجر وثواب کا باعث بھی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو عربی زبان کا
شوق نصیب فرمائیں ۔ آمین ۔

نوٹ : یہ ’’آج کی بات‘‘ ایک بہت ہی مفید سلسلہ ہے جس میں حذیفہ محمد اسحاق کی طرف سے مشاھدات،خیالات اور تجربات پر مبنی ایک تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تحریر ہماری ویب سائٹ
Visit https://readngrow.online/ for FREE Knowledge and Islamic spiritual development.
پر مستقل شائع ہوتی ہے ۔ ہر تحریر کے عنوان کے آگے ایک نمبر نمایاں ہوتا ہے ۔ جس اسکی قسط کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کون سی قسط ہے ۔ پچھلی قسطیں بھی ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ اگر کوئی پیغام یا نصیحت یا تحریر آپکو پسند آتی ہے تو شئیر ضرور کریں ۔ شکریہ ۔
مزید اپڈیٹس کے لئے ہمارے واٹس ایپ چینل کو ضرور فالو کریں
https://whatsapp.com/channel/0029Vb0Aaif4o7qSPFms4g1M

Most Viewed Posts

Latest Posts

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326)۔

ظاہری حال سے شیطان دھوکا نہ دے پائے (326) دوکلرک ایک ہی دفتر میں کام کیا کرتے تھے ایک بہت زیادہ لالچی اور پیسوں کا پجاری تھا۔ غلط کام کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتاتھا۔ جہاں کہیں خیانت اور بددیانتی کا موقع ہوتا تو بڑی صفائی سے اُسکا صاف ستھرا...

read more

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔

استاذ اور شاگرد کے درمیان تعلق مضبوط کیسے ہوگا؟ (325)۔ مدرسہ استاذ اور شاگرد کے تعلق کانام ہے۔جہاں پر کوئی استاذ بیٹھ گیا اور اس کے گرد چند طلبہ جمع ہوگئے تو وہ اک مدرسہ بن گیا۔مدرسہ کا اصلی جوہر کسی شاندار عمارت یا پرکشش بلڈنگ میں نہیں، بلکہ طالبعلم اور استاد کے...

read more

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔

خلیفہ مجاز بھی حدودوقیود کے پابند ہوتے ہیں (324)۔ خانقاہی نظام میں خلافت دینا ایک اصطلاح ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ صاحب نسبت بزرگ اپنے معتمد کو نسبت جاری کردیتے ہیں کہ میرے پاس جتنے بھی بزرگوں سے خلافت اور اجازت ہے وہ میں تمہیں دیتا ہوں ۔یہ ایک بہت ہی عام اور مشہور...

read more